Book Name:Tazeem-e-Mustafa Ma Jashne Milad Ki Barakaten
پیارےاسلامی بھائیو!اَہلسنَّت کےمذہب میں مَجلسِ میلادِپاک اَفْضَل ترین مَنْدُوبات (یعنی مُستحبات)اوراعلیٰ ترین نیک کاموں میں سے ہے۔(الحق المبین،ص:۱۰۰)
صَدْرُ الشَّریعَہ، بَدرُ الطَّریقَہ حضرت عَلّامہ مَولانا مُفْتی محمد اَمْجَد علی اَعْظمی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: مِیْلاد شَرِیف یعنی حُضُورِ اَقْدَسصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کی وِلادَتِ اَقْدَس کا بَیان جائز ہے۔ اِسی کے ضِمْن میں اس مَجۡلِسِ پاک میں حُضُور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کے فَضَائِل و مُعۡجِزَات و سِیَر(خَصْلتیں) و حالات وحَیات ورضاعَت و بِعۡثَت(زندگی،بچپن اور دنیا میں تشریف آوری)کے واقِعا ت بھی بَیان ہوتے ہیں، ان چیزوں کا ذِکر احادیث میں بھی ہے اور قُرآنِ مجید میں بھی۔ اگر مُسلمان اپنی مَحۡفِل میں بَیان کریں، بلکہ خاص ان باتوں کے بیان کرنے کے لیے مَحۡفِل مُنۡعَقِد کریں، تو اس کے ناجائز ہونے کی کوئی وَجہ نہیں۔ اس مَجۡلِس کے لیے لوگوں کو بُلانا اور شَریْک کرنا خَیْر(بھلائی) کی طَرف بُلانا ہے، جِس طرح وَعۡظ(مذہبی تقریر)اور جَلْسوں کے اِعْلان کیے جاتے ہیں،اِشۡتِہارات چھپوا کرتَقْسِیم کیے جاتے ہیں، اَخْبَارات میں اس کے مُتَعَلِّقمَضَامِین شائِع کیے جاتے ہیں اور ان کی وجہ سے وہ وَعۡظ(مذہبی تقریر)اور جَلْسے ناجائز نہیں ہوجاتے، اسی طَرح ذِکْرِ پاک کے لیے بُلاوا دینے سے اس مَجۡلِس کو ناجائز و بِدعَت نہیں کہا جاسکتا۔(بہار شریعت،ج:۳ ،ص:۶۴۴۔ ۶۴۵)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
عیدِمیلا دُالنَّبی اور دعوتِ اسلامی
پیارے اسلامی بھائیو! مُسلمانوں کیلئے سُلطانِ مدینۂ منوَّرہ ، شَہَنْشاہِ مکّۂ مکرّمہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکے یَومِ وِلادَت سے بڑھ کراورکون سادن”یَومِ اِنعام“ ہوسکتا ہے؟ کیونکہ کائنات کی تمام