Book Name:12 Deeni Kaam Ibadat Hai (Qist 1)
نبی کریم صلی اللہ علیہ و اٰلِہ وسلم کی اِس ادا کو ادا کررہا ہے۔
امام ابنِ عساکر علی بن حسن رحمۃُ اللہِ علیہ اپنی مشہور کتاب تاریخ ِمدینہ دِمَشق میں نقل فرماتے ہیں کہ جب یہ آیت مُبارَکہ نازل ہوئی: ¢¼"6gWTp')r6( (پ16، طٰہ: 132) ) (ترجَمۂ کنزالعرفان: اور اپنے گھر والوں کو نماز کا حکم دو اور خود بھی نماز پر ڈٹے رہو۔)تو حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ و اٰلِہ وسلم روزانہ نمازِ فجر کے وقت حضرتِ فاطمہ رضی اللہ عنہا کے دروازے پر جا کر اِرشَاد فرمایا کرتے: اَلصَّلَاة یعنی نماز (پڑھو) ۔(پھر یہ آیتِ مبارکہ پڑھتے):
اِنَّمَا یُرِیْدُ اللّٰهُ لِیُذْهِبَ عَنْكُمُ الرِّجْسَ اَهْلَ الْبَیْتِ وَ یُطَهِّرَكُمْ تَطْهِیْرًاۚ(۳۳) (پ22، الاحزاب: 33)
ترجَمۂ کنزالعرفان: اللہ تو یہی چاہتا ہے کہ تم سے ہر ناپاکی دور فرما دے اور تمہیں پاک کرکے خوب صاف ستھرا کردے۔ ([1])
صِراطُ الجِنان میں ہےکہ اس خِطاب(گھر والوں کو نماز کا حکم دینے) میں حضور پُر نور صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کی اُمت بھی داخِل ہے اور آپ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کے ہر امتی کو بھی یہ حکم ہے کہ وہ اپنے گھروالوں کو نماز ادا کرنے کا حکم دے اور خود بھی نماز ادا کرنے پر ثابت قدم رہے ۔([2])
دوسرا دِینی کام: تفسیر سننے سنانے کا حلقہ ہے اس میں بعد نمازِ فجرقرآن پاک کی کم از کم 3 آیات کی تفسیر بیان کی جاتی ہے جو کہ بہت اہم عِبادت ہے جیسا کہ حکمِ اِلٰہی ہے:
اَفَلَا یَتَدَبَّرُوْنَ الْقُرْاٰنَؕ- (پ5، النساء:82)
ترجمۂ کنزالعِرفان: تو کیا یہ لوگ قرآن میں غور نہیں کرتے۔