Book Name:Jawani Main Ibadat kay fazail
حصّہ ،وَقْت کی ضرورت اور رابطے کا اَہَم ذریعہ ہے۔جہاں یہ ہمارے لیے مُفید ہے، وہیں اس کا غلط اِسْتعمال بہت سے نُقْصانات کا باعث بھی بن رہا ہے۔ ہمارے اسکول وکالج کے وہ طلبہ و طالبات جنہیں ہم مُستقبل کے معمار کہتے ہیں،وہ اس آفتِ بدکا شکار ہوچکے ہیں،کوئی گیمز کادیوانہ ہے توکوئی فلمی گانوں کا مَتْوالا، کسی کامیموری کارڈ حَیا سوز ویڈیوز سے بھرا ہوا ہے توکوئی نائٹ پیکجز سے فائدہ اُٹھاتے ہوئے ساری ساری رات بیہودہ اور فُحُش گفتگو میں گُزاررہا ہے۔ اسی طرح انٹرنیٹ،دورِجدید کی اَہَم اور مُفید اِیْجاد ہے اس کے دِینی اور دُنیوی بے شُمار فوائد ہیں،مگراس کے ذَریعے نوجوانوں میں بہت سی بُرائیاں عام ہوتی جارہی ہیں ۔
انٹرنیٹ ایک چُھری کی مانند ہے، جس کاصحیح اور غلط دونوں
ہی استعمال ہیں ،مگر افسوس! ہمارے معاشرے میں انٹرنیٹ کا غلط استعمال زیادہ ہے،انٹرنیٹ
پرموجود،فحش مضامین اور کہانیاں ،گندی تصویریں اورنفسانی خواہشات کو بھڑکانے والی
بیہودہ فلموں،ڈراموں نے نوجوان نسل کے اَخلاق وکردار،عادات واطوار کو تباہ وبرباد
کردیا ہے،ساری ساری رات اِنٹرنیٹ پربڑی بے دردی کے ساتھ اپنا پیسہ اورقیمتی وقت
ضائع کرنا،جھوٹ بولنا، لوگوں کودھوکہ دینا،بلیک میل کرنا،جیسی برائیاں ہمارے
معاشرے کے نوجوانوں میں بڑی تیزی سے عام ہوتی جارہی ہیں،پہلے توانٹرنیٹ کا
استعمال صرف کمپیوٹر تک محدود تھا، مگرجب سے یہ سہولت موبائل پر موجود ہوئی تو
چھوٹی عمر کے بچے بھی اس وباکے شکار ہوکر اپنا مستقبل ضائع کررہے ہیں۔اس بیماری
میں مبتلا نوجوان تعلیم سے محروم ہوکر معاشرے میں کوئی اہم مقام پانے کے بجائے،اَخلاق
وتمیز کھوکرمعاشرے میں ذلیل وخوار ہوتےنظر آ رہے ہیں ۔خدارا!غفلت سے بیدارہوجائیے اور اپنی اِصْلاح کے ساتھ ساتھ اپنی اَوْلاد کی
اِصْلاح کا بھی ذِہْن بنائیے ۔اگرہمیں اپنے بچوں کواس جدید ٹیکنالوجی سے مُتعارف
کروانا ہی ہے تو اس کاصحیح اِسْتعمال بھی سکھائیں،ان کی نگرانی بھی کرتے رہیں۔اِنْٹر
نیٹ کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے اپنا اوراپنی اَوْلاد کا قیمتی وَقْت صحیح