Book Name:Jawani Main Ibadat kay fazail
ہماری بگڑی ہوئی عادتیں نکل جائیں |
|
ملے گُناہوں کے اَمراض سے شِفا یارَبّ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ (وسائلِ بخشش ص 376) |
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دیکھا آپ نے گُناہ اگرچہ ایک ہی ہوتاہے ،مگر اس کی وجہ سے انسان دس(10) بُرائیوں کا شکار ہوجاتاہے۔لہٰذا اگر بَتقاضائے بَشَرِیَّت کوئی گُناہ سَرزدہو جائے تو فوراً رَبّ تَعالیٰ کی بارگاہ میں سچی توبہ کیجئے۔اَفْسوس صَد افسوس!بعض نادان جوانی کے نَشے اورفانی دُنیا کے دھوکے میں مبُتلا ہوکر لمبی لمبی اُمیدیں باندھے، غَفْلت کی چادر تانے شرعی اَحکام کو پَسِ پُشت ڈال کر توبہ کے مُعاملے میں مسلسل ٹال مٹول سے کام لیتےہوئے خُو دکو اس طرح دِلاسے دیتے ہیں کہ”ابھی تو میرے کھیلنے کُودنے کے دن ہیں“،”فُلاں کو دیکھو وہ تو اتنا بُوڑھا ہوچکا ہے، مگر ابھی تک زندہ ہے جبکہ میں تو ابھی تندرست اور جوان ہوں“،یُوں جھوٹی اور کھوکھلی اُمیدوں کے سہارے زِندہ رہتے ہیں،پھر جیسے جیسے جوانی کا زَوال شروع ہوتاہے تو بُڑھاپا بھی اپنی جڑیں مَضبوط کرتا چلا جاتا ہے،پھر جا کر ایسوں کو ہوش آتاہے کہ اب تو مجھے توبہ کرکے خُود کو گُناہوں سے بچانےاوراللہعَزَّ وَجَلَّ کی خُوب خُوب عبادات بَجالانے کاپُخْتَہ اِرادہ کرنا چاہئے۔پھر اگرچہ بَسااوقات ہمت کرکے نیکیاں کرنے میں کامیاب ہوبھی جاتے ہیں، مگر جوانی کی بہاروں کو یاد کرکے خُوب دِل جَلاتے اور اَشک بہاتے ہیں کہ اے کاش !میں اپنی جوانی کوعبادت ورِیاضت میں بسر کرلیتا ،مگر آہ! جوانی تو کسی گزرے” کل“ کی طرح جاچکی اور اب پلٹ کرکبھی واپس نہیں آئے گی ۔
توبہ میں تاخیر کی وجہ