Book Name:Jawani Main Ibadat kay fazail
ڈَھل جائے گی یہ جوانی جس پہ تجھ کو ناز ہے |
|
تُو بجالے چاہے جتنا چار دن کا ساز ہے |
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!تندرستی وجَوانی پر اِتْرانے اور شب وروز گُناہوں میں ضائع کرنےکے بجائے اِخْلاص واِسْتقامت کے ساتھ ذَوقِ عبادت اور شوقِ تلاوت کا معمول بنائے رکھئے ،ایسے میں اگر بُڑھاپا آگیا اورعبادت کی لگن بھی باقی رہی تو صِحَّت وہِمَّت نہ ہونے کے باوُجُود اِنْ شَآءَ اللہعَزَّ وَجَلَّ اِس لاچاری کے عالَم میں بھی جَوانی کی عبادتوں جیسا ثواب ملتا رہے گا۔ چُنانچہ
حضرت سیِّدُنا اَنَس بن مالِک رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں:’’جب بندہ (حالتِ اِسلام میں نیکیاں کرتے ہوئے ) عُمْر کے اُس حصے میں پَہُنْچ جائے کہ اُسے کسی شے کے مُتَعَلِّق(پہلے سے) علم ہونے کے باوُجُود(بوقتِ ضرورت) وہ چیز یاد نہ رہے، تو اللہعَزَّ وَجَلَّ اُس کے نامۂ اَعمال میں وہ نیکیاں بھی لکھتا رہتا ہے، جو وہ اپنی صحّت کے زمانے میں کیا کرتا تھا۔([1]) حکیم ُالا ُمَّت حضرت مفتی احمد یارخان نعیمیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں :’’جو بُوڑھا آدمی بُڑھاپے کی وجہ سے زِیادہ عبادت نہ کرسکے، مگر جوانی میں بڑی(خُوب) عبادتیں کرتا رہا ہو تو اللہ تعالیٰ اُسے مَعْذور قَرار دے کر اُس کے نامۂ اَعمال میں وُہی جوانی کی عبادت لکھتا ہے۔([2])
اِلٰہی ہوں بَہُت کمزور بندہ |
|
نہ دنیا میں نہ عُقبیٰ میں سزا ہو (وسائلِ بخشش ص 316) |
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
عبادت کی بَرَکت سے بُڑھاپے میں بھی جوان