Book Name:Ashabe Khaf Ka Waqiya
لکھے نہیں تھے مگر مَدَنی کاموں میں شرکت رہتی۔ صدائے مدینہ کا روزانہ معمول تھا اور اس کیلئے صبح جلدی بیدار ہوکر دُور دُور تک صدائے مدینہ لگا کر مسلمانوں کو نمازِ فجر کیلئے بیدار کرتے۔اس عادت کی بناپر وہ”دیپالپور“میں مشہور تھے۔26رَمَضانُ المبارک ۱۴۲۶ ھ ہمارے چچا، سردارآباد (فیصل آباد) سے لَوٹ رہے تھے۔ عشاء کی نماز کا وقت ہونے پر گاڑی روک کر نمازِ عشاء ادا کی، پھر آگے روانہ ہوئے۔ گاڑی تیز رفتاری کے ساتھ جارہی تھی کہ اچانک چچا جان نے بلند آواز سے کَلِمَہ طَیِّبہ لَآاِلٰہ َ اِلَّا اللہُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللہ (صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ) پڑھااور فرمایا سب کَلِمَہ پڑھو۔سبھی نے کَلِمَہ طَیِّبہ کا ورد شروع کردِیا ،ابھی کچھ ہی دیر گزری تھی کہ گاڑی کو اچانک ایک زور دار جھٹکا لگااور گاڑی اُلٹ گئی اور لُڑھکتی ہوئی کھائی میں جاگری۔ دیگر لوگ معمولی زخمی ہوئے مگر چچا جان کو شدید زخم آئے ، شدید تکلیف کے باوُجود اُن کی زبان پر بلند آواز سے کلِمَہ طَیِّبہ لَآاِلٰہ َ اِلَّا اللہُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللہ(صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ)جاری تھا اور اس طرح کَلِمَہ طَیِّبہ کا وِرد کرتے ہوئے ہمارے چچا جان محمدر فیق عطاری انتقال فرماگئے۔ان کی تدفین دوسرے روز رَمَضان المبارک کی27ویں شب عمل میں لائی گئی۔
یقیناً مقدَّر کا وہ ہے سکندر تمہیں لُطف آ جائے گا زندگی کا
اگر سُنّتیں سیکھنے کا ہے جذبہ تم آ جاؤ دیگا سِکھا مدنی ماحول
یہاں سُنّتیں سیکھنے کو مِلیں گی جسے خیر سے مل گیا مَدنی ماحول
قریب آ کے دیکھو ذرا مدنی ماحول دِلائے گا خوفِ خدا مدنی ماحول
(وسائلِ بخشش مرمم،ص646،647)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد