Book Name:Ashabe Khaf Ka Waqiya
اِلَى الْكَهْفِ فَقَالُوْا رَبَّنَاۤ اٰتِنَا مِنْ لَّدُنْكَ رَحْمَةً وَّ هَیِّئْ لَنَا مِنْ اَمْرِنَا رَشَدًا(۱۰) (پ۱۵،الکھف:۱۰-۹)
جب ان جوانوں نےغار میں پناہ لی پھر بولے اے ہمارے رَبّ ہمیں اپنے پاس سے رحمت دے اور ہمارے کام میں ہمارے لئے راہ یابی(راہ پانے) کے سامان کر۔
دعوتِ اسلا می کے اشاعتی ادارے مکتبۃُ المدینہ کی مطبوعہ تفسیر”صِراطُ الجِنان “ میں اس آیتِ مُبارَکہ کے تحت لکھا ہے کہ یہاں سے اَصحاب ِ کہف(رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُم)کا واقعہ شروع ہوتا ہے اور اسے اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے اپنی عجیب و غریب نشانیوں میں سے ایک نشانی قرار دِیا،کیونکہ اس واقعے میں بہت سی نصیحتیں اور حکمتیں ہیں۔(1)اسی آیتِ مقدّسہ میں موجود لفظِ ”رَقِیْم“ کی وضاحت کرتے ہوئے حضرت سَیِّدُنا عبدُ اللہ بن عباس رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا نے فرمایا: ”رَقِیْم“اُس وادی کا نام ہے جس میں اصحابِ کہف رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُم جلوہ فرما ہیں۔(2)
آئیے!اب ہم اَصحابِ کَہف رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُم کے اِس روحانی و اِیمان افروزواقعے کے متعلق سنتے ہیں اور اس سے حاصل ہونے والے مدنی پھول چنتے ہیں چُنانچہ
اَصحابِ کَہف رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُم کا واقعہ
دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی ادارے مکتبۃُ المدینہ کی مطبوعہ 617صفحات پر مشتمل تفسیر”صِراطُ الجِنان“جلد5 صفحہ 541 پر اَصحابِ کہف رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُم کے ایمان افروز واقعے کو کچھ یوں بیان کیا گیا ہے کہ اَصحابِ کہف رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُم اُفْسُوْس نامی شہر کے شریف و قابلِ احترام لوگوں میں سے ایماندار لوگ تھے۔ان کے زمانے میں دَقْیَانُوْس نامی ایک بڑا ظالم بادشاہ تھا، جو لوگوں کو غیر ِ خدا کی عبادت پر مجبور کرتا اورجو شخص بھی غیرِ خدا کی عبادت پر راضی نہ ہوتا،اُسے قتل کر ڈالتا تھا۔
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
[1]… صِراطُ الجِنان،پ۱۵، الکہف،تحت الآیۃ: ۹،۵/۵۴۰
2… تفسیر خازن،پ۱۵،الکہف، تحت الآیۃ:۹،۳/۱۹۸