Book Name:Aala Hazrat ki Ilmi Khidmaat
اے اِمامِ اہلسنّت نائبِ شاہِ اُمم کیجئے ہم پر بھی سایہ اے اِمام احمد رضا
(وسائل بخشش مرمم،ص ۵۲۵)
سُبْحٰنَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ !سُنا آپ نے کہ اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے کس قدر محنت کے ساتھ مختلف عُلوم وفُنون میں مہارت حاصل کی اور پھر اَسلافِ کرامرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہم اجمعین کے طریقے پر چلتے ہوئے ان کے فیضان سے لوگوں کو فیضیاب فرمایا اوردِینِ متین کی وہ عظیمُ الشَّان خدمت کی کہ عرب و عجم میں آج بھی آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی علمی شان و شوکت اور دِینی خدمات کے ڈنکے بج رہے ہیں،یقیناً یہ سب اللہعَزَّ وَجَلَّ کے خاص فضل و احسان، اس کے مدنی حبیب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اور اولیائے کرامرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن کے خصوصی فیضان کی برکت اور اشاعتِ علْم کی خاطر اپنا سب کچھ قربان کردینے کی بدولت ہی ممکن ہوسکا،کیونکہ جب ہم آپ کی مصروفیات کی جانب دیکھتے ہیں تو عقْلیں حیران رہ جاتی ہیں کہ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ اتنے کم وقت میں اتنے سارے معمولات وہ بھی اَحْسن انداز میں کس طرح نبھالیا کرتے تھے۔آئیے! اب اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کے روز مَرّہ معمولات کی ایک جھلک مُلاحظہ کرتے ہیں،چُنانچہ
آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کا ہمیشہ معمول تھا کہ تصانیف وتالیف،مُطالعہ اور اَوْراد و وظائف کے خیال سے گھر میں ہی تشریف فرما رہتے،صرف پانچوں نمازوں کے وقت مسجد میں تشریف لاتے، سردیوں میں عصر تامغرب مسجد ہی میں قیام فرماتے،تمام حاضرین بھی اعتکاف کی نِیَّت کے ساتھ مسجد شریف ہی میں حاضر رہتے اور وہیں تعلیم وتلقین کا سلسلہ جاری رہتا ،مغرب کی نماز پڑھ کر اپنے مکان میں تشریف لے جاتے، یہ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کا روزانہ کا معمول تھا۔(فیضانِ اعلیٰ حضرت،ص۱۰۷ملتقطاًبتغیرقلیل)