Book Name:Aala Hazrat ki Ilmi Khidmaat
فرامینِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ملاحظہ ہوں:٭اللہ عَزَّ وَجَلَّ کو چھینک پسند ہے اور جماہی ناپسند۔ (بخاری،۴/۱۶۳،حدیث:۶۲۲۶)٭جب کسی کو چھینک آئے اوروہاَلْحَمْدُ لِلّٰہِ کہے تو فِرِشتے کہتے ہیں: رَبِّ الْعٰلَمِیْنَاوراگر وہ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَکہتا ہے تو فِرِشتے کہتے ہیں:اللہ عَزَّ وَجَلَّتجھ پررَحم فرمائے۔(معجم کبیر،۱۱/۳۵۸،حدیث:۱۲۲۸۴) ٭چھینک کے وَقت سر جھکایئے،منہ چُھپایئے اور آواز آہِستہ نکالئے،چھینک کی آواز بُلند کرنا حَماقت ہے۔(رَدُّالْمُحتار،۹/۶۸۴)٭چھینک آنے پراَلْحَمْدُ لِلّٰہ کہنا چاہیے(خزائنُ العرفان صَفْحَہ3پر طَحْطَاوِی کے حوالےسےچھینک آنے پرحمدِ الہٰی کو سُنّتِ مُؤَکَّدہ لکھا ہے)بہتر یہ ہے کہاَلْحَمْدُلِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْن یا اَلْحَمْدُلِلّٰہِ عَلٰی کلِّ حَال کہے٭ سننے والے پر واجِب ہے کہ فو راً یَرْحَمُکَ اللہ(یعنیاللہ عَزَّ وَجَلَّ تجھ پر رحم فرمائے)کہے۔اوراتنی آواز سے کہے کہ چھینکنے والاخود سن لے۔ (بہارِشريعت،حصّہ۱۶،/۱۱۹)٭جواب سن کرچھینکنے والاکہے:یَغْفِرُاللہُ لَنَاوَلَکُمْ(یعنیاللہ عَزَّ وَجَلَّہماری اور تمہاری مغفِرت فرمائے )یا یہ کہے:یَھْدِیْکُمُ اللہُ وَیُصْلِحُ بَالَکُمْ(یعنیاللہ عَزَّ وَجَلَّتمہیں ہدایت دے اورتمہارا حال درست کرے۔)(فتاویٰ ہندیۃ،۵ /۳۲۶)٭جوکوئی چھینک آنےپراَلْحَمْدُلِلّٰہِ عَلٰی کلِّ حَال کہے اوراپنی زبان سارے دانتوں پر پھیر لیا کرے تو اِنْ شَآءَاللہعَزَّ وَجَلَّدانتوں کی بیماریوں سےمحفوظ رہےگا۔(مرآۃ المناجیح،۶/۳۹۶)٭حضرتِ سَیِّدُنا،علیُّ المُرتَضٰیکَرَّمَ اللّٰہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْمفرماتے ہیں:جو کوئی چھینک آنے پراَلْحَمْدُلِلّٰہِ عَلٰی کلِّ حَالکہےتو وہ داڑھ اورکان کے درد میں کبھی مبتَلانہیں ہوگا ۔ (مرقاۃ المفاتیح، ۸/ ۴۹۹،تحت الحدیث:۴۷۳۹)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
طرح طرح کی ہزاروں سُنّتیں سیکھنے کے لئے مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ دو کتب”بہارِ شریعت“حِصّہ