Auliya Allah Ki Shan

Book Name:Auliya Allah Ki Shan

ہیں اور لوگوں کے دل خود بخود اس کی طرف کھنچنے لگتے ہیں،دلوں کی قدرتی کشش بندۂ مومن کے محبوبِ خدا بن جانے کی دلیل ہے۔یہی وجہ ہے کہ حضور غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  اور خواجہ اجمیری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  جیسے (بہت سے )بزرگوں کو ہم لوگوں نے دیکھا نہیں مگر سب کو ان سے دلی محبت ہے۔([1])

حضرت ابوہریرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے، رسولُ اللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا کہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ جب کسی بندے سے محبت کرتا ہے تو حضرت جبرئیل عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو بلا کر ان سے فرماتا ہے کہ میں فلاں سے محبت کرتا ہوں تم بھی اس سے محبت کرو چنانچہ حضرت جبرئیل عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام  اس سے محبت کرتے ہیں،پھر حضرت جبرئیل عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام آسمان میں ندا کرتے ہیں کہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  فلاں سے محبت کرتا ہے تم بھی اس سے محبت کرو تو آسمان والے بھی اس سے محبت کرتے ہیں،پھر اس کے لیے زمین میں مقبولیت رکھ دی جاتی ہے۔([2])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

حضرت سَیِّدُنا عمرِ فاروق رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے مروی ہے کہ رسولُ الله صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ نے  فرمایابے شک اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کے بندوں میں سے کچھ ایسے لوگ ہیں جونہ انبیاء ہیں نہ شہدامگر قیامت کے دن اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی بارگاہ میں اُن کا مقام و مرتبہ دیکھ کر انبیاء عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام اور شہداء رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِمْ رشک کریں گے ۔لوگوں نے عرض کیاکہ یَارسُولَاللہ  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ!ہمیں بتائیے کہ وہ کون لوگ ہوں گے؟ ارشاد فرمایا کہ یہ وہ لوگ ہونگے جو ایک دوسرے سے اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی محبت کی وجہ سے محبت کرتے رہے ہوں گے(حالانکہ) ان کے درمیان نہ تو رشتہ داری ہوگی اور نہ ہی


 



[1]  مرآۃ المناجیح،۳/۳۸۹،بتغیر قلیل

[2]  مسلم، کتاب البرّ والصلۃ والآداب، باب اذا احبّ اللہ عبداً حبّبہ الی عبادہ، ص۱۴۱۷، الحدیث:۱۵۷