Book Name:Rahmat-e-Ilahi Ka Mustahiq Bananay Walay Amaal
چشمِ تر اور قلبِ مُضطر دے اپنی اُلفت کی مہ پِلا یاربّ
(وسائل بخشش ،ص۷۹)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
رحمتِ الٰہی کامستحق بنانے والاایک عمل خوفِ خدا بھی ہے ،خوفِ خدا کی برکت سے گناہوں سے بچناآسان ہوجاتاہے ،خوفِ خدا سے فکرِ آخرت پیدا ہوتی ہے ،خوفِ خدا رکھنے والے کو دو جنّتیں ملیں گی ،خوفِ خدا رکھنے والے کو سبز موتیوں کا محل عطاکیا جائے گا،خوفِ خدا سے بہنے والا آنسو چہرے کے جس حصے پر بہتا ہےوہ جہنّم پر حرام ہوجاتاہے۔
حضرتِ سیِّدُنانَضَربن سعد رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں :کسی کی آنکھ سےخوفِ الٰہی سے آنسوبہتے ہیں تو اللہ عَزَّ وَجَلَّ اس کے چہرے کوجہنّم پر حرام فرما دیتا ہے۔اگر وہ آنسو اس کے رُخسار (Cheek)پربہہ جائیں تو قیامت کے دن نہ وہ ذلیل ہو گااور نہ اس پر کوئی ظلم ہو گا۔ اور اگر کوئی غمگین شخص اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے خوف سے کچھ لوگوں کے درمیان میں روئے تو اللہ عَزَّ وَجَلَّ اس کے رونے کے سبب ان لوگوں پر بھی رحم فرماتا ہے۔آنسو کے علاوہ ہرعمل کا وزن کیا جائے گا اور آنسوؤں کا ایک قطرہ آگ کے سَمندروں کو بجھادیتا ہے۔(موسوعۃ للامام ابن ابی الدنیا،کتاب الرقۃ والبکاء، الحدیث۱۴،ج۳،ص۱۷۲)
مرے اشک بہتے رہیں کاش ہر دم ترے خوف سے یاخدا یاالٰہی
ترے خوف سے تیرے ڈر سے ہمیشہ میں تھرتھر رہوں کانپتا یاالٰہی