Rahmat-e-Ilahi Ka Mustahiq Bananay Walay Amaal

Book Name:Rahmat-e-Ilahi Ka Mustahiq Bananay Walay Amaal

مُفتی احمد یار خان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہفرماتے ہیں : صرف نیچا تہبند ہی مکروہ و ممنوع نہیں بلکہ عمامہ کا شملہ، کُرتے کا دامن بھی اگر ضرورت سے زیادہ نیچا ہو تو وہ بھی ممنوع ہے اور اس پر بھی یہی وعید ہے۔ مزید فرماتے ہیں کہ عمامہ کا شملہ نصف پیٹھ تک چاہئے،بعض اس سے بھی نیچے رکھتے ہیں یہ ممنوع ہے اور قمیض کا دامن بعض لوگ ٹخنوں کے نیچے رکھتے ہیں (یہ بھی) ممنوع ہے ۔ ( مرآۃ المناجیح ، ۶/۱۰۲ملخصا)

اعلیٰ حضرت، امامِ اہلِ سنّت امام احمد رضا  خان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں کہ اِزار (یعنی تہبند) کا گِٹّوں (ٹخنوں)سے نیچے رکھنا اگر برائے تکبُّر ہوتو حرام ہے اوراس صورت میں نماز مکروہِ تحریمی ورنہ صرف مکروہِ تنزیہی اور نماز میں بھی اس کی غایت (اِنتہا)خِلافِ اولیٰ (ہے)۔صحیح بخاری شریف میں ہے: ’’صدیقِ اکبر رَضِیَ اﷲُ تَعَالٰی عَنْہُ نے عرض کی:یَارَسُولَ اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہِ وَسَلَّمَ میرا تہبند لٹک جاتا ہے جب تک میں اس کا خاص خیال نہ رکھوں۔ فرمایا:لَسْتَ مِمَّن یَّصْنَعَہُ خُیَلٓاء یعنی تم ان میں نہیں ہوجوبراہِ تکبّر ایسا کریں۔(بخاری، کتاب اللباس ، باب فی جرازارہ من غیرخیلاء ، ۴/۴۵، حدیث:۵۷۸۴)

عُجُـب و تکبر اور بچا حُبِّ جاہ سے

آئے نہ پاس تک رِیا یا ربِّ مُصْطَفٰے

(وسائل بخشش مرمم،ص۱۳۲)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

 میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّدعوتِ اسلامی کامدنی ماحول ہمیں گناہوں سے بچانے اور بزرگوں کی سیرت اپنانے کا ذہن فراہم کرتا ہے  اور بزرگوں کی عقیدت ومحبت لوگوں