Book Name:Quran Kitab Hidayat hai
پارہ تلاوت کرنے کا معمول بنائیں تو اِنْ شَآءَ اللہعَزَّ وَجَلَّ اس کی برکت سے ڈھیروں نیکیاں ہمارے نامَۂ اعمال میں لکھی جائیں گی اور اگر روزانہ 3 آیات ترجمہ وتفسیر کے ساتھ پڑھنے کامعمول بنائیں گے تو اس کی برکت سے معلومات کا ڈھیروں خزانہ بھی ہاتھ آئے گا کیونکہ قرآنِ کریم میں حلال و حرام کے احکام ،عبرتوں اور نصیحتوں کے اقوال، انبیائے کرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام اور پچھلی اُمّتوں کے واقعات و احوال اور جنت و دوزخ کے حالات کے ساتھ ساتھ علوم کے ایسے خزانے موجود ہیں جو قیامت تک بھی ختم نہیں ہو سکتے،جیساکہ
مكتبۃ المدینہ کی مطبوعہ430صفحات پرمشتمل کتاب”عَجَائِبُ القـرآن مع غَـرَائِب القـرآن “میں ہے:قرآنِ مجید اگرچہ ظاہر میں 30 پاروں کا مجموعہ ہے لیکن اس کا باطن کروڑوں بلکہ اربوں علوم ومعارف کا ایسا خزانہ ہے جو کبھی ختم نہیں ہوسکتا کسی عارف باللہ کا مشہور شعر ہے کہ!
جَمِیْعُ الْعِلْمِ فِی الْقُرْاٰنِ لٰکِنْ تَقَاصَرَ عَنْہُ اَفْہَامُ الرِّجَالِ
یعنی تمام علوم قرآن میں موجود ہیں لیکن لوگوں کی عقلیں ان کے سمجھنے سے قاصر و کوتاہ ہیں۔قرآنِ مجید میں صرف عُلوم و مَعارف ہی کا بیان نہیں بلکہ حقیقت یہ ہے کہ قرآنِ مجید میں پوری کائنات اور سارے عالم کی ہر ہر چیز کا واضح اور روشن تفصیلی بیان ہے یعنی آسمان کے ایک ایک تارے، سمندر کے ایک ایک قطرے ،سبزہ ہائے زمین کے ایک ایک تنکے، ریگستان کے ایک ایک ذرے، درختوں کے ایک ایک پتے، عرش و کرسی کے ایک ایک گوشے، عالَمِ کائنات کے ایک ایک کونے، ماضی کا ہر ہر واقعہ، حال کا ہر ہر معاملہ ،مستقبل کا ہر ہر حادثہ قرآنِ مجید میں نہایت وضاحت کے ساتھ تفصیلی بیان کیا گیا ہے چنانچہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ مَا فَرَّطْنَا فِی الْكِتٰبِ مِنْ شَیْءٍ تَرْجَمَۂ کنز الایمان :۔ ہم نے اس کتاب میں