Book Name:Chughli Ka Azaab-o-Chughal Khor Ki Mozammat
عَلَیْہنےبڑاخوبصورت جواب دیتےہوئےارشادفرمایا:اگر(میرے بھائی)مولانامحمدرضانےیہ کنگن اپنے مال سے بنوائے ہیں تو مجھے خوشی ہے کہ اللہپاک نے میرے بھائی کو اس قدر مال عطافرمایا ہے اور اگر انہوں نے میرے مال سے بنوائے ہیں تو مجھےاس سےبھی زیادہ خوشی ہےکہ میرا بھائی میرے مال کو اپنا مال سمجھتا ہے ۔یہ جواب سن کر وہ چغل خورناکام و نامراداور مایوس ہوکرلوٹ گیا۔(اعلیٰ حضرت کے پسندیدہ واقعات،ص ۳۵)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھی میٹھی اسلامی بہنو!یادرکھئے!جس طرح چغل خوری مسلمانوں میں غیبتوں،تہمتوں، دل آزاریوں،لڑائی جھگڑوں اور دیگر کئی بُرائیوں کے دروازے کھولتی ہے،اسی طرح اس کی ایک بڑی نحوست یہ بھی کہ اس کے سبب بارگاہِ الٰہی میں دعائیں بھی مقبول نہیں ہوتیں۔آئیے! اس ضمن میں ایک فکر انگیز حکایت ملاحظہ کیجئے،چنانچہ
حضرت سیِّدُنا کعبُ الاَحبار رَضِیَ اللہُ عَنْہُ روایت کرتے ہیں،ایک دفعہ حضرت سیِّدُنا موسیٰ عَلَیْہِ السَّلام کے زمانے میں سخت قحط پڑگیا۔ آپ عَلَیْہِ السَّلام بنی اسرائیل کی ہمراہی میں بارش کے لئے دعا مانگنے چلے لیکن بارش نہ ہوئی، آپ عَلَیْہِ السَّلام نے تین(3) دن تک یہی معمول رکھا لیکن بارش پھر بھی نہ ہوئی۔ پھر اللہ پاک کی طرف سے وحی نازل ہوئی،اے موسیٰ!میں تمہاری اور تمہارے ساتھ والوں کی دعا قبول نہیں کروں گا کیونکہ ان میں ایک چغل خور ہے،حضرت سیِّدُنا موسیٰ عَلَیْہِ السَّلام نے عرض کی:اے پروردگار!وہ کون ہے تا کہ ہم اسے یہاں سے نکال دیں،اللہ پاک کی طرف سے جواب ملا:اے