Nachaqiyon ka Asbab or Ilaj

Book Name:Nachaqiyon ka Asbab or Ilaj

سننے کی سعادت نصیب ہو جائے۔اللہ پاک ہمارے گھروں کو شریعت و سُنّت کا گہوارہ بنائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

اَوس و خَزْرَج کی داستان

مدینۂ منورہ میں عرب کے دو قبیلے رہتے تھے، ایک کا نام ”اَوس “تھا، دوسرے کا نام ”خَزْرَج“۔ اَوْس و خزرج پہلے تو بڑے اتفاق و اتحاد کے ساتھ مِل جُل کر رہتے تھے مگر پھر عربوں کی فطرت کے مطابق اِن دونوں قبیلوں میں لڑائیاں شروع ہو گئیں۔یہاں تک کہ آخری لڑائی جو”جنگ بُعاث“کے نام سے مشہور ہے، یہ جنگ  اس قدر ہولناک اور خونریز تھی کہ اس میں اَوس و خزرج کے تقریباً تمام نامور بہادر لڑ بھڑ کر مر گئے، یوں آپس کے جھگڑوں اور باہمی دشمنی کی وجہ سے یہ دونوں قبیلے بے حد کمزور ہوگئے۔

اِسلام قبول کرنے کے بعد رسولِ رحمت، شفیعِ اُمّت صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی مقدس تعلیم و تربیت کی بدولت اوس و خزوج کے تمام پُرانے اختلافات ختم ہو گئے اور یہ دونوں قبیلے آپس میں  محبت اور پیار کے ساتھ  رہنے لگے۔ اِن لوگوں نے اسلام اور مسلمانوں کی بے پناہ امداد و نصرت کی،اِس لئے تاجدارِ مدینہ، قرارِ قلب و سینہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  نے ان خوش بختوں کو ”انصار“ کے معزز لقب سے سرفراز فرمایا۔ یہاں تک کہ ان سے پیار کو ایمان کی نشانی قرار دیا، چنانچہ

 حضرت سَىِّدُنا انس رَضِیَ اللہُ عَنْہ  سے روایت ہے کہ شاہِ بنی آدم،تاجدارِ حرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا: ایمان کی نشا نی انصار سے محبت کرناہے اور منافقت کی نشانی انصار سے بغض رکھنا ہے۔( بخاری،