Book Name:Quran-e-Pak Aur Naat-e-Mustafa
اَمِیْرُ الْمُؤمِنِیْنحضرت علِیُّ المرتضیٰکَرَّمَ اللّٰہُ وَجْہَہُ الْکَرِیْمفرماتےہیں کہ حضورنبئ رحمت،شفیع اُمّت صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کےوصالِ ظاہری کےتین دن بعد ایک اعرابی مسلمان روضۂ اقدس پر حاضر ہوااور قبر ِانور کے ساتھ لپٹ گیا پھر کچھ مٹی اپنےسر (Head)پر ڈال کر یوں عرض کرنے لگا :یارسولاللہصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ!آپ نےجوکچھ فرمایا:ہم اس پرایمان لائے ہیں۔اللہکریم نےآپ پرقرآن نازل فرمایا جس کے (پارہ5سُوْرَۃُ النِّسَآء کی آیت نمبر64)میں ارشادفرمایا:
وَ لَوْ اَنَّهُمْ اِذْ ظَّلَمُوْۤا اَنْفُسَهُمْ جَآءُوْكَ فَاسْتَغْفَرُوا اللّٰهَ وَ اسْتَغْفَرَ لَهُمُ الرَّسُوْلُ لَوَجَدُوا اللّٰهَ تَوَّابًا رَّحِیْمًا(۶۴) (پ۵،النسآء :۶۴)
تَرْجَمَۂ کنز الایمان:اوراگر جب وہ اپنی جانوں پر ظلم کریں تو اےمحبوب تمہارےحضور حاضر ہوں اور پھر اللہ سے معافی چاہیں اور رسول اُن کی شفاعت فرمائے تو ضرور اللہ کوبہت توبہ قبول کرنے والا مہربانپائیں۔
تو یارسولاللہصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ!میں نےاپنی جان پر(گناہ کرکے)ظلم کیاہےاس لئے میں آپ کی بارگاہ میں آیا ہوں تا کہ آپ میرے حق میں مغفرت کی دُعا فرمائیں۔اعرابی کی اس فریاد کےجواب میں،حضورنبی کریم،رؤف رحیم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی قبرِانورسےآواز آئی کہ اےاعرابی! تو بخش دیا گیاہے ۔( وفاء الوفاء للسمہودی ، الفصل الثانی فی بقیۃ ادلۃ الزیارۃ .. . الخ، ۲/ ۱۳۶۱)
میرےآقااعلی حضرت،اِمامِ اہلسنّت،مولاناشاہ اِمام احمدرضا خانرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہکیا خوب فرماتے ہیں:
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیاری پیاری اسلامی بہنو! بیان کردہ واقعہ سےمعلوم ہواکہ ”جوروتاہےاس کاکام ہوتاہے۔“ اُس اَعرابی)دیہاتی)کا گِریہ و زاری کرنا،اُس کارونا،آقاکریم،رؤف رحیمصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ