Book Name:Quran-e-Pak Aur Naat-e-Mustafa
وَسَلَّمَکےدربارمیں تڑپنا،نبیِّ پاکصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکوپُکارنا،حُضورِانورصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی بارگاہِ اَقدس میں آنسو بہانا کام آ گیا اور غلاموں کے حال سےخبردار آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نےاُسےمغفرت کی خوشخبری عطافرمادی۔معلوم ہوا کہ بارگاہِ مُصْطَفٰے سے آج بھی مَغْفِرَت کےپروانےتقسیم ہوتےہیں، آج بھی گناہگاروں کو دامنِ رحمت میں چُھپا لیاجاتا ہے، آج بھی بےسہاروں کی بگڑیاں بنتی ہیں،آج بھی غم کے ماروں کی غمخواری کی جاتی ہے اور آج بھی حاجت مندوں کی خالی جھولیاں بھری جاتی ہیں۔ لہذا ہمیں بھی اس پاکیزہ گھر کی حاضری کے لئے تڑپتے رہنا چاہئے۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیاری پیاری اسلامی بہنو!اگرقرآنِ کریم کو بنظرِ ایمان دیکھا جائے تو اس میں جا بجا نعتِ سرورِ کائناتصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنظرآتی ہے،اگر قرآنِ کریم کو محبتِ رسول کی نظر سے دیکھا جائے تو اس کے ہر ہر حرف میں نبی کریم ،رؤف رحیم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی تعریف نظر آتی ہے ،اگر قرآن کریم کو اطاعت ِرسول میں ڈوب کردیکھاجائے تو جگہ جگہ نبی اکرم،نورِ مجسمصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی شان وعظمت دیکھائی دیتی ہے،الغرض حمدِ الٰہی ہو یا عقائد کی آیات،گذشتہ انبیائے کرام کے واقعات ہوں یا ان کی امتوں کے احوال ،قرآنِ پاک کا ہر موضوع(Topic) اپنے لانے والےمحبوب صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کےاوصاف کو اپنے اندرلیے ہوئے ہے۔اَلْغَرَض!پورے کاپورا قرآن ہی حضور نبئ رحمت، شفیعِ امت صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی نعت اور شان بیان کرتا نظر آتا ہے،چنانچہ
اللہ پاک پارہ 30 سورہ کوثر آیت نمبر 1میں یوں ارشاد فرماتاہے: