Book Name:Kamsin Auliya-e-Kiraam
اللہِ عَلَیْہ حَسب ِعادت مُطَالَعہ میں مصروف تھےکہ ایک خوشگوار احساس نےآپ کو نظراٹھانے پر مجبور کردیا ۔نظر اٹھنے کی دیر تھی کہ ایک ولیٔ کامل کے روشن اور نورانی چہرےکی زیارت سے آنکھیں ٹھنڈی ہونے لگیں چنانچہ بےساختہ احترام میں کھڑے ہوئے اور قریب آکر دو زانو بیٹھ گئے۔ حضرت قُطبُ الدین بختیار کاکی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہنے تحیۃ المسجد سے فارغ ہو کر دریافت فرمایا: کیا پڑھ رہے ہو؟ عرض کی : فقہ کی کتاب ”اَلنَّافِع“ہے،فرمایا:کیا تمہیں معلوم ہے کہ اس کتاب سے نفع ہوگا؟ عرض کی : حضور !نفع تو آپ کی نظرِ کرم سے ہوگا۔ جواب سُن کر حضرت قُطب الدین بختیار کاکی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہبہت خوش ہوئے اور شفقت فرماتے ہوئےآپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہکو اپنے مریدوں میں شامل فرمالیا۔جب حضرت قُطب الدین بختیار کاکی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ ملتان شریف سے واپس روانہ ہوئے توآپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہبھی پیچھے پیچھے چلنے لگے یہ دیکھ کرحضرت قُطب الدین بختیار کاکی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہنے فرمایا: پہلے خوب علمِ دین حاصل کروپھرمیرے پاس دہلی آنا کیونکہ بے علم زاہد(یعنی علم نہ رکھنے والا پرہیزگار) شیطان کا مسخرہ(کھلونا) ہوتا ہے۔([1])
پىاری پىاری اسلامى بہنو! علمِ دین حاصل کرنا بہت بڑی سعادت اورافضل عبادت ہے۔علم کی روشنی سے جہالت اور گمراہی کے اندھیروں سے نجات ملتی ہے ۔علم ہی سے اللہ پاک کی پہچان حاصل ہوتی ہے۔علم کے بغیر عمل کرنے والے کے اَعمال اکثر اوقات بجائے دُرُستی اور ثواب کےخراب اور باعثِ عذاب بن جاتے ہیں۔ علمِ دِین سیکھنے کا ذہن بنانے کے لیے اِس پُرفتن دَورمیں ”مدنی چینل“بہت معاون و مددگارہے،٭مدنی چینل پرچلنے والے علمِ دِین سے مالامال مختلف سلسلے عِلمِ