Kamsin Auliya-e-Kiraam

Book Name:Kamsin Auliya-e-Kiraam

کا نہ اک قطرہ پیا یاغوثِ اعظم دَسْتْ گِیر

(وسائلِ بخشش مُرمَّم، ص۵۴۷)

 صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

       پىاری پىاری اسلامى بہنو! پیروں کے پیر، روشن ضمیر، پیر دَسۡتۡ گِیر حضرت شیخ عبدالقادر جیلانی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  کے علاوہ اور بھی ایسے کئی بزرگانِ دین ہیں جو پیدائشی طور پر اللہپاک کے ولی تھے، آج ہم ان میں سے کچھ کے بارے میں سننے کی سعادت حاصل کریں گی۔ سب سے پہلے اس کمسن ولیہ کا تذکرہ سنتی ہیں جس کا ذکر اللہپاک نے قرآنِ کریم میں فرمایا ہے۔

حضرت بی بی مریم رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہَا  کا تذکرہ

       یہ اللہپا ک کے پیارے نبی حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ السَّلَامکی والدہ حضرت بی بی مریم رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہَا ہیں۔ بی بی مریم رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہَا کے والد کا نام حضرت عمران رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  اور والدہ کا نام حضرت بی بی حَنَّہ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہَا ہے۔ بی بی مریم رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہَا کے والد حضرت عمران رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ اللہپاک کے نبی حضرت زکریّا عَلَیْہِ السَّلَامکے ہم زلف تھے، یعنی حضرت عمران کی زوجہ محترمہ اورحضرت سیِّدنا زَکَرِیَّا عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی زوجہ محترمہ دونوں بہنیں تھیں۔ حضرت عمران اور حضرت حَنَّہ کی شادی کو ایک عرصہ ہوگیا تھا، لیکن اولاد کی نعمت انہیں حاصل نہیں ہوئی تھی۔ وقت گزرتا رہا اور اب یہ عمر کے اس حصے کو پہنچ چکے تھے جس میں عام طور پر اولاد ہونے کی امید ختم ہو جاتی ہے لیکن یہ ناامید نہیں تھے، ایک دن حضرت حَنَّہ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہَا کسی دَرَخْت کے سائے تَلے بیٹھی ہوئی تھیں کہ ایک پَرندے پر نظر پڑی جو اپنے بچوں کو دانہ کھِلا رہا تھا۔ اس سے آپ کے دل میں اولاد کا شوق اور بڑھ گیا، تب آپ نے نذر مانی کہ اگر اللہکریم مجھے اولاد