Book Name:Isteqmat Kamyabi Ka Raaz Hai
کرنے پر استقامت حاصل ہے،٭فرائض وواجبات کو چھوڑنےپراستقامت حاصل ہے،٭ گھنٹوں گھنٹوں فضول گفتگو کرنے،ڈائجسٹ اور ناول پڑھنے پرتو استقامت حاصل ہے،٭انگلش سیکھنےاوربولنے پر تواستقامت حاصل ہے،مگر نیک اعمال کرنےپر استقامت حاصل نہیں،٭نمازوں کی پابندی پر استقامت حاصل نہیں،٭نیکی کی دعوت دینےپر استقامت حاصل نہیں،٭تلاوتِ قرآن کرنےپراِستقامت حاصل نہیں۔
یادرکھئے!تاریخ گواہ ہے کہ جن لوگوں نے نیک اعمال پر استقامت حاصل کرنے کوشش کی تو اللہ پاک نےانہیں ایسا مقام ومرتبہ عطافرمایاہے کہ کسی کو صحابی ہونے کامقام و مرتبہ نصیب ہوا تو کسی کو تابعین میں سب سےافضل ہونے کامقا م مِلا۔کسی کو تمام اولیا کی سرداری نصیب ہوئی تو کسی کو اپنےوقت کا مجدِّد ہونے کامنصب نصیب ہوا ۔کسی کووقت کےاِ مام ہونےکامنصب ملا تو کسی کو محدّث ہونے کا منصب نصیب ہوا اورقیامت تک آنےوالوں کےدِلوں میں ان کی محبّت بیداررہےگی،آئیے! اللہ والوں کی استقامت کے چند مختصر واقعات سنتی ہیں :چنانچہ
اَمِیرُالمومِنِینحضرتِ عثمانِ غنیرَضِیَ اللہُ عَنْہُنےتلاوت ِ قرآن پرایسی استقامت حاصل کی کہ مکمل قرآنِ کریم ایک رکعت میں پڑھا کرتے تھے ۔(المستطرف،۱/۳۴)
امامِ اعظمرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہنےکم بولنےپرایسی استقامت حاصل کی کہ کبھی دشمن کی بھی غیبت نہیں کی۔ (تاریخ بغداد،الرقم۷۲۹۷،النعمان بن ثابت ابوحنیفۃ ، ۱۳/۳۶۱)
غوثِپاکرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے نیک اعمال پر ایسی استقامت حاصل کی کہ40 سال تک عشاء کےوضو سے فجرکی نمازادافرمائی۔جب بھی آپرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہبےوضو ہوتےتو اُسی وقت وضوفرماکر(2)رکعت نماز نفل پڑھ لیاکرتےتھے۔(بہجة الاسرار،ذکرطریقه،ص۱۶۴)