Book Name:Koshish Kamyabi Ki Kunji Hai
والدۂ محترمہ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہا کی کہی ہوئی نصیحت پرعمل کیا تواللہپاک نےساری زندگی ڈاکے ڈالنے والوں کو توبہ کی توفیق عطا فرمائی ، لیکن افسوس!فی زمانہعِلْمِ دِین سے دُوری کےسبب ایسی نادانوں کی بھی ایک تعدادہے جو ماں باپ کو طرح طرح کی تکلیفیں دیتی ہیں ، جو والدین کے ساتھ بات بات پر لڑائی جھگڑا کرتی ہیں ، والدین کو خوش کرنےکےبجائےاپنی نفسانی خواہشات کے پیچھے لگ کرماں باپ کوآزمائش میں ڈالتی ہیں ، جہاں اپنی مرضی ہووہاں جائزوناجائز طریقے سےماں باپ کوزبردستی منوانے کی کوشش کرتی ہیں ، مثلاً
اس طرح کی باتیں کی جاتی ہیں *مجھے فُلاں جگہ ہی شادی کرنی ہے ، میرے ماں باپ کوکیا پتہ ، بس میری ہی مرضی چلے گی ، مجھے پتہ ہے ، میرے ماں باپ نہیں جانتے۔
* میری سہیلی کے پاس تو قِیمتی موبائل(Expencive Mobile) ہے جبکہ میرے پاس سادہ موبائل بھی نہیں ، کیا میرازمانے میں جینے کا کوئی حق نہیں؟
*میری اسکول / کالج کیسہیلیاں سیروتفریح کےلیے مختلف تفریحی مقامات پرجاتی ہیں ، آزادانہ گُھومتی پھرتی ہیں ، مگر میرےباپ کومیراکوئی اِحساس نہیں ، آخرمیرے بھی کچھ جذبات ہیں ، کیا میں صِرف گھر کی چاردِیواری ہی میں قید رہوں؟۔
*میرے ساتھ اُٹھنے بیٹھنے والیوں کا لباس بہت شاندار اورقیمتی ہوتا ہے ، اپنے سادہ لباس کی وجہ سے مجھے ان میں اُٹھتے بیٹھتے شرم آتی ہے ۔
اےغوثِ پاک کی مَحَبَّت کادم بھرنےوالیو! کیا ہمارے اولیائےکرام رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن والدین کی خدمت نہیں کرتے تھے؟کیا غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ نے والدہ کی فرمانبرداری پر اپنے 40 دِینار قربان نہیں کردیے؟کیا بایزید بسطامی رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ ساری رات پانی کا گلاس ہاتھ میں لےکر والدہ