Book Name:Khaja Ghareeb Nawaz
بالخصوص اللہ والوں کا دل سے اَدَب واحترام بجالائیں ۔
محفوظ سَدا رکھنا شہا بے ادبوں سے اور مجھ سے بھی سر زد نہ کبھی بے ادَبی ہو
پیاری پیاری اسلامی بہنو! اللہوالوں کااَدَب و احترام قسمت والوں کو ہی نصیب ہوتاہےاوران کےاَدَب و احترام کی وجہ سےاللہپاک بندوں کو بے شمار انعامات سے نوازتاہے ، یقیناًادب کی وجہ سےاللہپاک نے خواجہ غریبِ نواز رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہکوولایت کاایساعظیمُ الشان منصب عطافرمایاکہ آپ کی نگاہ ِولایت سے گناہگاروں کو توبہ کی اور غیرمسلموں کو ایمان کی دولت نصیب ہوجاتی تھی ، چُنانچہ
ایک دن سات غیرمسلم آپرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کے پاس آئے ، توآپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ نےان پر اپنی نظر ڈالی تو ان کے چہروں کےرنگ زرد ہو گئےاور ان کے ہاتھ پاؤں پر لرزہ طاری ہوگیا ، تووہ آپرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کےقدموں میں گِرگئے ، آپرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے فرمایا : اےدینِ حق سےدوررہنےوالو!تمہیں شرم نہیں آتی کہ تم غیر ِخُدا کی عبادت کرتے ہو ، انہوں نےکہا : ہم آگ کی عبادت اس لئےکرتےہیں تاکہ یہ قیامت کے دن ہمیں نہ جلائے ، آپرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نےفرمایا : جب تک اللہکریم کی عبادت نہیں کرو گے آتشِ دوزخ سے نہیں بچ سکو گے ، انہوں نے کہا : اگر آگ آپ کو نہ جلائے تو ہم مسلمان ہوجائیں گے ، آپرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نےفرمایا : آگ تو میرے جوتے کوبھی نہیں جلاسکتی ، یہ فرماکر آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہنے اپنا جوتا آگ میں ڈال دیااور فرمایا : “ اے آگ! میرے جوتے کو نہ جلانا “ یہ کہنا تھا کہ آگ ٹھنڈی ہو گئی اورغیب سے ایک آواز آئی ، جو سب حاضرین نےسنی کہ آگ کی کیا مجال کہ میرے دوست کا جوتا جلائے ، چُنانچہ یہ سارا منظردیکھ کر وہ غیرمسلم فوراً کلمہ پڑھ کر مسلمان ہو گئے ۔ اور خواجہ صاحب رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ کی خدمت میں رہ کر اولیائے کاملین بن گئے۔ ([1])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیاری پیاری اسلامی بہنو! سناآپ نےکہ اللہکریم نے خواجہ غریبِ نواز رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہکوکس قدر شان و عظمت سے نوازا کہ آپ کی نَظرِ عنایت سے ان غیر مسلموں کےدل میں ایمان کی روشنی داخل ہوگئی ، یقینا ً٭جواللہ کریم کے نیک بندے ہوتے ہیں ان کو ربِّ کریم کی طرف سے بے شمار انعامات واکرامات عطا ہوتے ہیں ، ٭جواللہ کریم کے نیک بندے ہوتے ہیں ان کی زبان میں ربِّ کریم تاثیر پیدا فرما دیتا ہے ، ٭جواللہ کریم کے نیک بندے ہوتے ہیں ان کی مَحَبّت لوگوں کےدلوں میں سمَا جاتی ہے ، ٭جو اللہ کریم کے نیک بندے ہوتے ہیں ان کی برکت سے لوگ اسلام کی طرف بھی مائل ہوجاتے