Book Name:Khaja Ghareeb Nawaz
ہیں ، یہی وجہ ہے کہ آج کئی سو سال گزر جانے کے بعد بھی لوگوں کے دلوں میں خواجہ غریب نواز رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کی مَحَبّت و عقیدت ہے اور پوری دنیا میں آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہسے مَحَبّت رکھنے والےآپ کی بارگاہ میں ایصالِ ثواب پیش کرتےہیں ، آئیے! ہم بھی اپنےدلوں میں خواجہ غریبِ نواز رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہکی مَحَبّت اجاگر کرنے کے لئے آپ کا مختصر تعارف سنتی ہیں : چُنانچہ
٭خواجہ غریبِ نوازرَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہکااِسمِ گرامی “ حَسَن “ ہے۔ ٭ خواجہ غریبِ نواز رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ ماں باپ کی طرف سےحَسَنی وحُسینی سَیِّدہیں۔ ٭ خواجہ غریبِ نوازرَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کےمشہور ومعروف اَلقاباتمُعِیْنُ الدّین ، خواجہ غریبِ نواز ، سُلطانُ الْـھِند اور عطائےرسول ہیں۔ ٭خواجہ غریبِ نوازرَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ 537 ہجری میں سِجِسْتان یاسیستان (موجودہ ایران)کےعلاقہ “ سَنْجَر “ مىں پیدا ہوئے۔ ([1])٭ خواجہ غریبِ نوازرَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نے حُصُولِ عِلْم کے لئے شام ، بغداد اور کِرمان سمیت کئی ملکوں اور شہروں کےسفر کئے۔ ([2]) ٭خواجہ غریبِ نوازرَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نےکئی بُزرگانِ دِین سےاِکْتِسابِ فیض کیا۔ جن میں آپ کے پیر و مُرشِد حضرت خواجہ عثمان ہَروَنی اورپیرانِ پیرحُضُورغوثِ پاک حضرت شیخ سیِّد عبدالقادِرجیلانیرَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہمابھی شامل ہیں۔ ٭ خواجہ غریبِ نوازرَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہکو زیارتِ حَرَمَیْنِ طیّبین کےدوران بارگاہِ رِسالت صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمسے ہند کی وِلایت عطا ہوئی۔ ([3]) ٭آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہکےذریعےلاکھوں غیرمسلموں نے اسلام قبول کیا۔ ٭آپرَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہزندگی بھر اشاعتِ اسلام اور اصلاحِ مُعاشَرَہ میں مصروف رہے۔ ٭بالآخرعلم وحِکْمت اور نور و معرفت کایہ چراغ6رجب627ہجری کواَجمیرشریف (راجِستھان ، ہند)میں اس فانی دنیاکو الوَادع کہہ گیا اور وہیں آپرَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کامزارشریف آج بھی برکتیں لٹا رہاہے ۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیاری پیاری اسلامی بہنو! عام طور پر دیکھا یہ جاتا ہے کہ لو گ جوانی میں خُوب موج مستیاں کرتےاورعیش وعِشرت میں زندگی گزارتے ہیں اور پھر جب جوانی ڈھلنے لگتی ہے تو دل گناہوں سے بھر جاتا ہے یا گناہ کی طاقت نہیں رہتی تو اب ایسے لوگ نیک کاموں کی کوشش شروع کردیتے ہیں ، جبکہ خواجہ غریب نواز رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نہ صرف بڑی عمر میں نیک اوصاف کی طرف مائل تھے ، بلکہ آپ کی بچپن اور لڑکپن کی زندگی بھی بے مثال تھی ، آئیے!آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کےبچپن کے پیارے پیارے واقعات سنتی ہیں کہ جس میں ہمارے لئے بھی سیکھنے کے بہترین نِکات موجود ہیں ، چُنانچہ
(1)حضرت خواجہ غریب نواز رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ اپنے بچپن میں عام بچوں کی طرح کھیل کُود سے دُور رہتے تھے۔
(2)حضرت خواجہ غریب نوازرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کی شان یہ تھی کہ بچپن میں ہی اپنے ہم عمر بچوں کو مکان میں لاتے ، ان کوکھانا کھلاتے