Dua K Fazail o Adaab

Book Name:Dua K Fazail o Adaab

قُدسیوں کے لب سے آمیں رَبَّناکا ساتھ ہو

(حدائق بخشش ، ص۱۳۳)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

 اِمام بخاری کےوسیلےسےدعا

       علامہ تاج الدّین سُبْکیرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرماتےہیں : امام بخاریرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہکی وفات کے (دوسو سال)  بعدسمرقند میں خشک سالی کی وجہ سے قحط پڑ گیا ، لوگوں نے بارہا نمازِ استسقا پڑھی اور دعائیں مانگیں لیکن بارش نہ ہوئی ، پھر ایک نیک شخص جو زُہد وتقویٰ اور پرہیزگاری کی وجہ سے مشہور تھا ، شہر کےقاضی کےپاس گیا اور اسے مشورہ دیا کہ تم شہر کے لوگوں کو لےکر امام بخاریرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کےمزارپر جاؤ اور وہاں جا کر   اللہ پاک سے بارش کی دُعا مانگو ، شاید   تمہاری دُعاقبول  ہو جائے۔ قاضی نےیہ مشورہ قبول کر لیا اور لوگوں کےساتھ امام بخاریرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہکی قبر پرآیا ، امام بخاری کے وسیلے سے دعائیں کیں اور گریہ وزاری کی ، امام بخاری سے قبولیتِ دُعاکےلیے سفارش کی ، نہایت ہی خشوع وخضوع سے اس نے دُعامانگی ، اسی وقت آسمان پر بادل چھا گئے اور سات روز تک مسلسل بارش ہوتی رہی اور اتنی بارش ہوئی کہ لوگوں کے لیےمقام خرتنگ سے سمرقندتک پہنچنا بھی مشکل ہوگیا۔ ([1])

بندوں کے وسیلے سے دعامانگئے

       پیاری پیاری اسلامی بہنو!معلوم ہواکہاللہپاک کےنیک بندوں اولیائےکرام وبزرگ ہستیوں کےوسیلے سےدعائیں قبول ہوتی ہیں۔ اولیائےکرام و بزرگ ہستیوں کےوسیلے سےربِّ کریم کی رحمتیں نازل ہوتی ہیں ، اولیائےکرام وبزرگ ہستیوں کےوسیلے سےمشکلات آسان ہوتی اورمصیبتیں دورہوجاتی ہیں۔ یاد رکھئے! دُعا کے آداب میں سےایک ادب یہ بھی ہےکہ اللہپاک کےنیک بندوں اور صالحین کے وسیلے سے دعاکریں ، ہمارےصحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان اور بُزرگانِ دین بھی اللہ پاک کے نیک بندوں کے وسیلے سے دعائیں مانگتے تھے ، آئیے!ایک واقعہ سنتی ہیں : چُنانچہ

امام ِاعظم  کو وسیلہ بنا کر دُعامانگتے

            حضرت امام شافعیرَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہکا بیان ہے کہ  جب کسی مسئلہ کاحل میرےلئے مشکل ہوجاتا تھا تو میں بغدادجا کرحضرت امامِ اعظم ابُو حنیفہ رَحْمَۃُ اللہِ  عَلَیْہکی قبر مبارک کےپاس بیٹھ کر اپنےاورخُداکےدرمیان امامِ اعظم رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہکی مُبارک قبر کو وسیلہ بنا کردعامانگتاتھاتومیری مرادپوری جاتی اور مسئلہ حل ہوجایاکرتاتھا۔ ([2])لہٰذا ہمیں بھی چاہئےکہ جب بھی دُعاکریں تونیک  بندوں کےوسیلے سےدُعاکیاکریں ، اِنْ شَآءَ اللہ! ہماری  دُعائیں بارگاہِ الٰہی میں ضرور قبول ہوں گی۔ اللہپاک ہمیں خوب خوب



[1]    طبقات الشافعیۃ الکبری ،  الطبقۃ الثانیۃ ،  ۲ / ۲۳۴

[2]    الخیرات الحسان ، ص ۹۴