Book Name:Dua K Fazail o Adaab
(وسائلِ بخششِ مُرمَّم ، ص۱۳۹)
پیاری پیاری اسلامی بہنو!دیکھا آپ نے کہ حضرت صَفوَانرَحْمَۃُ اللہِ عَلیْہِ نے رات کےپچھلے پہر اُٹھ کر جب دُعا کی اور اپنی حاجت بارگاہِ الٰہی میں پیش کی تو وہ دعا فوراً قبول ہوئی اورآپ کےبھتیجےکوظالم حاکم کی قید سےرہائی نصیب ہوگئی۔ واقعی دُعا کی بڑی برکتیں ہیں ، دعاآسمانوں اورزمینوں کانورہے ، دعاعافیت کاذریعہ ہے ، دُعا برکت کاذریعہ ہے ، دعارحمتِ الٰہی کادروازہ ہے ، دعابلاؤں کو دوراور مقاصد کو پورا کرتی ہے ، دعاکی برکت سےمشکل سےمشکل کام آسان ہوجاتےہیں ، دعاکی برکت سےمصیبت اور غم دورہوتےہیں ، دعاکی برکت سےظالموں سےچھٹکارا نصیب ہوتا ہے اور بالخصوص صُبح کےوقت مانگی جانےوالی دُعائیں اللہکریم کی بارگاہ میں قبول ہوتی ہیں ، چُنانچہ
نبیِ رحمت ، شفیع ِ اُمّت صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی بارگاہ میں عرض کی گئی : کونسی دُعا قبولیت کےزیادہ قریب ہوتی ہے؟توآپصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا : رات کے پچھلے پہر اورفرضوں کےبعدمانگی جانےوالی دعا۔ ([1])
یاد رکھئے!رات کےپچھلے پہر میں دعازیادہ قبول ہوتی ہے ، کیونکہ یہ تجلیاتِ اِلٰہیہ کےنزول کاوقت ہوتاہےاورہرفرض نمازکےبعدبھی دعاقبول ہوتی ہے ، کیونکہ نماز ربّ سےمناجات کا نام ہےاور اس سےفضل مانگنے کامحل ہے۔ ترمذی کی روایت میں یوں ہے : رات کےپچھلےپہر ربّ کی رحمت بندے سےزیادہ قریب ہوتی ہے ، اگر ہو سکے تو اُن کےساتھی بن جا ؤجواِ س وقتاللہ پاک کاذکر کرتے ہیں۔ ([2])
پیاری پیاری ا سلامی بہنو! صُبح کےوقت مانگی جانےوالی دعائیں قبول ہوتی ہیں ، صُبح کے وقت بارگاہِ الٰہی سے ند ا دی جاتی ہے : ہے کوئی مانگنے والا کہ میں ا س کوعطا کروں؟ہےکوئی توبہ کرنےوالامیں اس کی توبہ قبول کروں؟ہےکوئی مجھ سے دعا کرنے والا میں اس کی دُعا کو قبول کر وں؟ہے کوئی مجھ سےسوال کرنےوالامیں اسےعطا کروں؟
مگرافسوس صدافسوس!فی زمانہ راتوں کو اُٹھ کر عبادت کرنےاوردعائیں کرنے کی بجائے ساری ساری راتیں فضولیات اورگناہوں میں گزاردی جاتی ہیں ، کبھی ساری رات فلمیں ڈرامےدیکھے جاتے توکبھی ساری رات سہیلیوں کےساتھ فُضُول باتوں میں گزاردی جاتی ہے۔ کبھی موبائل فون پر باتیں کرتے ہوئے تو کبھی موبائل پر گانے باجے اور ویڈیوز دیکھتے ہوئےاپنی راتوں کو بربادکیا جاتا ہے ، رات کےپچھلے پہر دعائیں کیاکی جاتیں نمازِ فجرہی چھوڑدی جاتی ہےاور پھرنمازکاوقت بستر پرہی گزار دیا جاتا ہے۔ حالانکہ ہمیں چاہئے کہ گناہوں سے بچ کر نہ صرف نمازِفجر بلکہ ساری نمازیں پابندی سے اداکرنے کی کوشش کیاکریں ، آئیے! مل کر دُعا کرتی ہیں :