Book Name:Apni Islah Ka Nuskha
ہے۔ لہٰذاہمیں بھی دعوتِ اسلامی کے اسلامی بہنوں کے ہونے والے ہفتہ وار سُنَّتوں بھرےاجتماعات میں اجتماعی طورپرضَرور شِرکت کرنی چاہیے۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ یہ مُبارَک اجتماعات ، تلاوتِ قُرآن ، نعتِ رسول ، سُنَّتوں بھرےبیان ، رِقَّت اَنگیز دُعااور صَلوٰۃ وسَلام اور امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی طر ف سے دیے جانے والے علم وحکمت کے ارشادات سے مالا مال ہوتے ہیں ۔ ان اجتماعات میں شِرکت کی بَرَکت سے نہ صِرف علمِ دین سیکھنے کا مَوقع ہاتھ آتا ہے بلکہ حُقُوْقُ اللہ کی پاسداری کے ساتھ ساتھ اپنی اور ساری دنیا کے لوگوں کی اصلاح کی کوشش کا جذبہ ملتا ہے۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد
پىاری پىاری اسلامى بہنو! آج ہم دیکھتی ہیں کہ ایک تعداد ہے جو طرح طرح کی پریشانیوں میں مُبْتَلا نظر آتی ہے ، کسی کے گھر کے اَخراجات پورے نہیں ہوتے۔ کوئی قرضوں کی شکار ہے ، کوئی کروناوائرس کی وباکی وجہ سے متاثرہے ، الغرض!ہمارے معاشرے میں تنگ دستی اور بے برکتی کا رونا رونے والے لوگ بہت ہیں ، غور کیجئے! کہیں اِس کی وجہ یہ تو نہیں کہ ہم گناہ کرتی نہیں ڈرتی؟ مصیبتوں کا سبب کہیں ہماری اپنی ہی بد اعمالیاں ہی تو نہیں ہیں؟کیونکہ آج کل ہمارے معاشرے میں گناہوں کا بازاراِس قدر گرم ہے کہ اَلْاَمَان وَالْحَفِیْظ۔ بد قسمتی سے لوگوں کی بھاری اکثریَّت بے عملی کا شکار ہے ، نہ توبندوں کے حقوق کی ادائیگی کا پاس ہے اور نہ ہی اللہ پاک کے حقوق ضائع کرنے کا کوئی احساس ، نیکیاں کرنا نفس کیلئے بے حد دُشوار اور گناہ کرنا بہت آسان ہوچکا ہے ، ضروریات وسہولیات حاصل کرنے کی حد سے زیادہ کوشش نے مسلمانوں کی بھاری تعداد کو فکرِ آخِرت سے مکمل غافل کردیا ہے۔ گالی دینا ، تہمت لگانا ، بدگمانی کرنا ، غیبت کرنا ، چغلی کھانا ، لوگوں کے عیب جاننے کی کوشش میں لگی رہنا ، لوگوں کے عیب