Book Name:Aaqa Ki Ummat Se Muhabbat
جنھیں مر قد میں تا حشر اُ مّتی کہہ کر پکارو گے
ہمیں بھی یاد کر لو اُن میں صدقہ اپنی رَحمت کا[1]
اُمّتیْ اُمّتیْ لَب پہ جاری رہا
مُحدِّثِ اعظم پاکستان حضرت علّامہ مولاناسردار احمدقادِری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ فرمایا کرتے تھے کہ حُضُورِ پاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم تو ساری عمر ہمیں اُمّتی اُمّتی کہہ کر یادفرماتے رہے ، قبر انور میں بھی اُمّتی اُمّتی فرما رہے ہیں اورحشر تک فرماتے رہیں گے یہاں تک کہ محشر کے روز بھی اُمّتی اُمّتیفرمائیں گے ۔ حق یہ ہے کہ اگر صِرف ایک بار بھی اُمّتی فرماد یتے اور ہم ساری زندگی یانبی یانبی ، یَا رَسُولَ اللہ ، یَا حَبِیبَ اللہ کہتے رہیں تب بھی اُس ایک بار اُمّتی کہنے کا حق ادا نہیں ہو سکتا۔ [2]
دنیا میں تشریف لاتے ہی حضور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے سجدہ کیا۔ اس وقت ہونٹوں پر یہ دُعاجاری تھی : رَبِّ ہَبْ لِیْ اُمّتیْ یعنی پروردگار!میری اُ مّت میرے سپرد کر دے ۔ [3]
پہلے سجدے پہ روزِ ازَل سے درود
یادگاریٔ اُمّت پہ لاکھوں سلام
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد