Book Name:Aaqa Ki Ummat Se Muhabbat
شیطان کے مکرسے بچاتا ہوں۔ ([1])
ہر اُمّتی کی فکر میں آقا ہیں مُضطَرِب غمخوار والدین سے بڑھ کر حضور ہیں
اے عاشقانِ رَسُول!رَسُولِ پاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم اپنی اُمّت سےکیسی محبت فرماتے ہیں ، سُنئے اور اِیمان تازہ کیجئے : اللہ پاک کے آخری نبی ، احمدِ مجتبیٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم : نے ارشاد فرمایا “ میری یہ اُمّت رَحمت والی ہے۔ “ ([2])
اِس حدیث پاک کی شَرح میں مفتی احمدیار خان رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہِ فرماتے ہیں : یعنی دوسرے نبیوں کی اُمّت کے مُقابلے میں میری اُمّت پر اللہ پاک کی رَحمت بہت زیادہ ہےکہ اِس کی نیکیاں کم مگرثواب زیادہ ہے ، اس کے گناہوں کی مُعافی کے اَسباب زیادہ ہیں ، اُمّت کو بچانے کے بہانے بہت زیادہ ہیں ، یہ صَدقہ ہے رَحمت والے آقا کا ۔ ([3])
آپ ہم سے بڑھ کے ہم پر مہرباں ہم کریں جُرم آپ رَحمت کیجیے([4])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
اَب میری آنکھیں ٹھنڈی اور دِل خوش ہوا
رَحمت والے آقا ، بَرکت والےداتا ، صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم نے ظاہری وفات کے