Book Name:Bargahe Ilahi Mein Paishi Ka Khouf
پیارےا سلامی بھائیو!بیان کواختتام کی طرف لاتے ہوئے سنّت کی فضیلت اور چندسنتیں اور آداب بیان کرنےکی سعادت حاصل کرتا ہوں ، تاجدارِ رِسالت ، شہنشاہِ نُبوت صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کافرمانِ جنت نشان ہے : جس نےمیری سنّت سےمحبت کی اس نےمجھ سےمحبت کی اورجس نےمجھ سے محبت کی وہ جنت میں میرے ساتھ ہوگا۔ [1]
سینہ تری سُنَّت کا مدینہ بنے آقا جنت میں پڑوسی مجھے تم اپنا بنانا
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو!آئیے!مہمان نوازی کی سُنتیں اور آداب سننےکی سعادت حاصل کرتےہیں۔ پہلے(3)فرامینِ مصطفے صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ملاحظہ کیجئے۔ (1) جو شخص (باوُجُودِقدرت) مہمان نوازی نہیں کرتا اُس میں بھلائی نہیں۔ [2] (2)آدَمی کی کم عقلی ہےکہ وہ اپنے مہمان سے خدمت لے۔ [3] (3)سنّت یہ ہے کہ آدَمی مہمان کو دروازے تک رخصت کرنےجائے۔ [4]*مہمان کو چاہئے کہ اپنے میزبان کی مصروفیات اور ذِمّے داریوں کا لحاظ رکھے۔ *حضرت مفتی محمد امجدعلی اعظمی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیہ فرماتے ہیں : مہمان کو چار باتیں ضَروری ہیں : (۱)جہاں بٹھایاجائے وہیں بیٹھے۔ (۲) جو کچھ اس کے سامنے پیش کیا جائے اس پر خوش ہو ، ( یہ نہ ہو کہ کہنے لگے : اس سے اچھا تو میں