Book Name:Teen Psandida Sifat
جبکہ آخرت میں بلند درجات ، زیادہ عِزَّت ، زیادہ مقام ومرتبہ اسے ملے گا جو زیادہ تقویٰ والا ہو گا۔ چنانچہ پارہ : 12 ، سورۂ ہُود ، آیت : 49 میں ارشاد ہوتا ہے :
اِنَّ الْعَاقِبَةَ لِلْمُتَّقِیْنَ۠(۴۹) (پارہ12 ، سورۃھود : 49)
ترجمہ کنزُ العِرفان : بے شک اچھاانجام پرہیز گاروں کے لئے ہے۔
ایک مقام پر اللہ پاک جنّت کے متعلق ارشاد فرماتا ہے :
اُعِدَّتْ لِلْمُتَّقِیْنَۙ(۱۳۳) (پارہ4 ، سورۃآل عمران : 133)
ترجمہ کنزُ العِرفان : وہ پرہیز گاروں کے لئے تیار کی گئی ہے۔
سُبْحٰنَ اللہ! معلوم ہوا اللہ پاک نے جنَّت بنائی ہی اَہْلِ تقویٰ کے لئے ہے ، لہٰذا جو زیادہ متقی ہو گا ، اسے جنّت میں زیادہ بلند درجات نصیب ہوں گے ، اسے زیادہ نعمتیں ملیں گی۔
حُجَّۃُ الْاِسْلَام امام محمد بن محمد غزالی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ تقویٰ کے فوائد بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں : *اَہْلِ تقویٰ وہ ہیں کہ اِن کی اللہ پاک تعریف فرماتا ہے *اَہْلِ تقویٰ وہ ہیں کہ اللہ پاک اِن کی دُشمنوں سے حفاظت فرماتا ہے *اَہْلِ تقویٰ کو اللہ پاک کی طرف سے خصوصی تائید اور نُصْرت ملتی ہے *اَہْلِ تقویٰ کو اُن کے تقویٰ کی برکت سے دُنیا میں رزقِ حلال نصیب ہوتا ہے *تقویٰ کی برکت سے اَعْمال کی اِصْلاح ہو جاتی ہے *تقویٰ کی برکت سے گُنَاہ مُعَاف ہوتے ہیں *تقویٰ کی برکت سے نیکیاں قبول ہوتی ہیں *اَہْلِ تقویٰ آخرت کی ہولناکیوں سے محفوظ رہیں گے *اَہْلِ تقویٰ اللہ پاک کے محبوب بندے ہیں *اَہْلِ تقویٰ اللہ پاک کی بارگاہ میں زیادہ عزت والے ہیں *اَہْلِ تقویٰ کو موت کے