Book Name:Shab e Meraj Deedar e Ilahi

مَوْجُودات صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم اس کائنات سے نکل کر لامکاں کی طرف تشریف لے گئے تو کائنات رُک گئی، ہر چیز پر سکتہ طاری ہو گیا، پھر جب آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم واپس تشریف لائے تو کائنات دوبارہ زِندہ ہو گئی اور ہر چیز پھر سے حرکت کرنے لگی۔

وہ جو نہ تھے تو کچھ نہ تھا، وہ جو نہ ہوں تو کچھ نہ ہو

جان  ہیں  وہ  جہان  کی  جان  ہے  تو  جہان  ہے([1])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد

شبِ معراج دِیدارِ اِلٰہی

پیارے اسلامی بھائیو! سَفَرِ معراج بہت سارے حیران کر دینے والے واقعات کا مجموعہ ہے، اس سَفَر میں رسولِ ذیشان، مکی مَدَنی سُلطان صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے انبیائے کرام علیہم السَّلام کی امامت بھی فرمائی،آسمانوں کی سیر بھی فرمائی،جنّت کو دِیدار کا شرف بھی بخشا، دوزخ اور دوزخیوں کے عذابات بھی دیکھے، یونہی اور بہت سارے واقعات ہیں، جو شبِ معراج پیش آئے۔ البتہ اس سفر مُبارَک کا جو سب سے اَہَم تَرِیْن مرحلہ ہے، اَصْل میں جس کے لئے یہ سَفَر ہوا،وہ محبوبِ خُدا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی اللہ پاک کی بارگاہ میں حاضِری ہے۔ رَبِّ کریم نے اس رات اپنے پیارے محبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو قربِ خاص میں بُلایا اور بِلاحجاب (یعنی بغیر کسی پردے کے) جاگتے ہوئے،سَر کی آنکھوں سے اپنا دیدار کرایا۔

اللہ پاک فرماتا ہے:

مَا كَذَبَ الْفُؤَادُ مَا رَاٰى(۱۱)   (پارہ:27، النجم:11)

ترجمہ کنزُ العِرفان: دل نے اسے جھوٹ نہ کہا جو (آنکھ نے) دیکھا۔


 

 



[1]...حدائقِ بخشش، صفحہ:178۔