Book Name:Jhoot Ki Tabah Kariyan
وَسَلَّمَ! جہنَّم میں لے جانے والا عَمَل کونسا ہے؟فرمایا:جُھوٹ بولنا،جب بندہ جھوٹ بولتا ہے تو گُناہ کرتا ہے اور جب گُناہ کرتا ہے تو ناشُکری کرتا ہے اور جب ناشُکری کرتا ہے تو جہنَّم میں داخِل ہوجاتا ہے۔(المسندللامام احمد بن حنبل، مسند عبداللّٰہ ابن عمرو بن العاص، ۲/۵۸۹، رقم:۶۶۵۲)
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو! آپ نے سُنا کہ جُھوٹ کتنی خطرناک بیماری ہے۔ انسان مسلسل جھوٹ بولتے رہنے کی وجہ سے اللہ پاک کے نزدیک بہت بڑا جھوٹا لکھ دیا جاتا ہے۔ ہم میں سے کوئی ہرگز یہ نہیں چاہے گا کہ ہمارا نام تھانے میں مُجْرِموں کے رَجِسٹر میں دَرْج کر دیا جائےاور اگر ایسا ہو جائے تو ہمارے دِن کا چین اور راتوں کی نیند و سُکُون برباد ہو جائے،غور کیجئے! جب مُجْرِموں کی فہرست میں اپنا نام دیکھنا کسی کومنظور نہیں تو ربِّ کریم کے نزدیک اگر کسی کو جُھوٹوں کی فہرست میں ڈال دیا جائے اورمُسَلْسَل جُھوٹ بولنے کی وجہ سے اسے کَذَّاب یعنی بہت بڑا جھوٹا لکھ دیا جائے، ایک مُسَلمان کو یہ بھی گوارانہیں ہونا چاہیے۔ اسی طرح اگر کسی کومعلوم ہو کہ فُلاں راستے میں قدم قدم پر خطرہ ہے،اس پر جانے سے جان ومال کا نُقصان بھی ہوسکتا ہے،تو عَقْلمند شَخْص ہمیشہ اس راستے پر جانےسے بچتا رہے گا، مگر افسوس! ہمیں اپنی دنیا بہتر بنانے کی فِکْر تو ہردَم لگی رہتی ہے،لیکن ہم اپنی آخِرت اچھی بنانے کی کوشش سے بالکل غافِل ہیں، ہم جانتے ہیں کہ جھوٹ جہنَّم کی طرف جانے والا ایک خطر ناک راستہ ہے، مگر ہم سارے خطرات کو نظر انداز کرتے ہوئے بڑی تیزی سے اس راستے پرچلے جارہے ہیں ،افسوس صَد کروڑ افسوس! اب تو جھوٹ بولنے والوں نے مَعَاذَ اللہ جھوٹ کو بُرائی سمجھنا ہی چھوڑ دیا ۔ دُنیا میں جُھوٹ بول کر چندروپوں کا فائدہ