Book Name:Achy Amaal Ki Barkatein

پھر تو میں ہلاک ہوگیا اور اب میرے لئے تباہی وبربادی ہے۔تو ربِّ کریم نے ارشاد فرمایا:کیا تجھے یاد ہے کہ ایک مرتبہ تُو اپنے گھر سے باہر کہیں جارہا تھا کہ راستے میں تُو نے ایک کانٹا دیکھا اور لوگوں کو تکلیف سے محفوظ رکھنے کی نِیَّت سے وہ کانٹا راستےسے ہٹادیاتھا ؟، میں نے تیرا وہی عمل قبول کرلیا اور اسی کی وجہ سے تیری بخشش فرما دی۔(حکایات الصالحین،ص۵۱)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                       صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

نیک عمل ضائع نہیں جاتا

 پىارے اسلامى بھائىو!بیان کردہ حکایت سے یہ درس ملا! بسا اوقات بظاہر معمولی دکھائی دینے والی نیکی بھی بندے کی نجات کا سبب بن سکتی ہے۔اس لیےکسی بھی نیک عمل کو معمولی سمجھ کر نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔ کیونکہ اللہ  پاک کی رضا کی خاطر جو بھی  نیک عمل کیا جاتا ہے، وہ کبھی ضائع نہیں جاتا۔

اچھے اعمال کی برکتیں

اَلْحَمْدُلِلّٰہ اِخلاص سےکئے  جانے والے نیک اعمال کی بَرَکت سے بندہ بڑی بڑی مصیبتوں سے بچ جاتا ہے۔ * اچھے اعمال کی  بَرَکت سے اللہ پاک کی رِضاحاصل ہوتی ہے، * اچھے  اعمال کی بَرَکت سے جنّت کی نعمتیں نصیب ہوتی ہیں،*اچھے اعمال کی بَرَکت سے عذابِ قبر و حشر سے نجات ملتی ہے، * اچھے اعمالگُناہوں کی مغفرت کا ذریعہ ہیں،* اچھے  اعمال رحمتِ الٰہی اُترنے کا سبب ہیں،* اچھے  اعمال کے بدلے دنیا و آخرت میں اچھا بدلہ  ملتا ہے ،* اچھے  اعمال قبر میں اچھی اورپیاری شکل اِختیارکرکے آئیں گے اور آرام و سکون کا باعث بنیں گے، * اچھے  اعمال کی وجہ سے انسان لوگوں میں اچھا پہچانا جاتا ہے۔* اچھے  اعمال کی وجہ سے