Book Name:12 Deeni Kaam Ibadat Hai (Qist 2)
پانچواں دِینی کام: ہفتہ وار اجتماع ہے جس میں اسلامی بھائی جمع ہو کر تِلاوت، نعت اور سنتوں بھرے علمِ دین سے مالا مال بیان، ذِکْرُ اللہ، رِقّت انگیز دُعا اور صلوۃ و سلام میں شرکت کی سعادت حاصل کرتے ہیں اور یہ سب کام عبادت ہی ہیں۔جیسا کہ
حضور نبئ مہربان، صاحبِ قرآن صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کا بہت ہی شاندار فرمان ہے کہ ”لَايَقْعُدُ قَوْمٌ يَّذْكُرُوْنَ اللهَ عَزَّ وَجَلَ إِلَّا حَفَّتْهُمُ الْمَلَائِكَةُ وَغَشِيَتْهُمُ الرَّحْمَةُ وَنَزَلَتْ عَلَيْهِمُ السَّكِيْنَةُ وَذَكَرَهُمُ اللهُ فِيْمَنْ عِنْدَہٗ یعنی جہاں لوگ اکٹھے بیٹھ کر اللہ پاک کا ذکر کرتے ہیں تو فرشتے ان کو ڈھانپ لیتے ہیں، ان پر رحمت چھا جاتی ہے، ان پر سکون نازِل ہوتا ہے اور اللہ پاک ان کا ذکر اپنے پاس موجود مخلوق میں فرماتا ہے۔“ ([1])
چھٹا دِینی کام: ہفتہ وار مَدَنی مُذاکرہ ہے ، اس دینی کام کی خصوصیت یہ ہے کہ امیرِ اہلسنّت مولانا محمد اِلیاس عطّار قادِری دامت بَرَکاتُہمُ العالیہ مختلف موضوعات پر کیے جانے والے سوالات کے تسلّی بخش جوابات عنایت فرماتے ہیں، کئی دینی مسائل و آداب کے متعلق راہنمائی ملتی ہے، اخلاقی اور روحانی تربیت کا اہتمام ہوتا ہے، ظاہِر و باطِن کی پاکیزگی کا موقع میسر آتا ہے۔ علمِ سیکھنے کیلئے سوال کرنا حکمِ قرآنی پر عمل کرنا ہے جیسا کہ اللہ پاک کافرمانِ عالی شان ہے:
فَسْــٴَـلُوْۤا اَهْلَ الذِّكْرِ اِنْ كُنْتُمْ لَا تَعْلَمُوْنَ(۷) (پ 17، الانبیاء: 7)
ترجَمۂ کنزُالعِرفان: تو اے لوگو! علم والوں سے پوچھو اگر تم نہیں جانتے۔
اس آیت سے یہ بھی معلوم ہوا کہ سوال کرنا علم حاصل ہونے کا ایک بہت بڑا ذریعہ ہے جیسا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ و اٰلِہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’علم کے بہت سے خزانے ہیں اور