Book Name:Neki ki Dawat Tark Karnay kay Nuqsanaat
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ علٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط
حَضْرتِ سَیِّدُنا امام فَخْرُالدِّین رازی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْہَادِی ”تفسیرِ کبیرِ“میں فرماتے ہیں:قِیامت کے دن کسی مُسَلمان کی نیکیاں مِیْزان(یعنی تَرازو) میں ہلکی ہو جائیں گی تو سروَرِ کائنات،شاہِ مَوْجُودات صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَایک پرچہ اپنے پاس سے نکال کرنیکیوں کے پلڑے میں رکھ دیں گے تو اس سے نیکیوں کاپلڑا وَزنی ہو جائے گا۔ وہ عَرْض کرے گا:’’ میرے ماں باپ آپ پرقُربان!آپ کتنے خُوبصورت ہیں اور آپ کے اَخلاق بھی کتنے عُمدہ ہیں۔ بتائیں تو صحیح ! آپ کون ہیں؟’’حُضُورِ اقدس صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ فرمائیں گے:’’میں تیرانبی، محمد(صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ)ہوں اوریہ تیرا وہ دُرُودِ پاک ہے جو تُونے مجھ پر پڑھا تھا ۔‘‘ (التفسیر الکبیرللرازی۵/۲۰۴، سورۃالاعراف تحت آیت۹)
وہ پرچہ جس میں لکھا تھا دُرُود اس نے کبھی
یہ اس سے نیکیاں اس کی بڑھانے آئے ہیں
(سامانِ بخشش،ص١٢٦)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! بَیان کردہ رِوایت سے دُرُودِپاک کی بَرَکت کا بخوبی اَندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ جہاں دُنیامیں اس کے فَوائد وثَمرات حاصل ہوتے ہیں، وہیں اُخروِی فَضائل و بَرکات کا حُصُو ل بھی ہوتا ہے۔ہمیں بھی اپنے پیارےآقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ذاتِ گرامی پر خُوب خُوب دُرُودوسَلام کے گجرے نچھاور کرتے رہنا چاہیے۔
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب! صلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد