Book Name:Jannat ki Baharain
خواہشات کوقُربان کیااور اپنے نَفْس کی مُخالَفَت کی، تو اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے ان پر اپنی رَحْمتوں اور بَرکتوں کی کیسی بارش بَرسائی ۔وہ جُبہ جسے پہن کر حَضْرتِ سَیِّدتُنا رابعہ عَدَوِیّہ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہَا نَوافل پڑھاکرتیں اورعِبادت و رِیاضَت کرتی تھیں،اس کے بدلے اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے انہیں ایسےبہترین لباس سے نَوازا کہ جس کی خُوبصورتی نہ کسی نے دیکھی نہ سُنی ،یہی نہیں بلکہ قیامت کے دن اس لِباس کے بدلے اَجْروثواب بھی عَطاکیا جائے گا نیز مزید جنَّت کی اَبَدی نعمتیں بھی حاصل ہوں گی۔یہ سب اِنْعامات و اِکْرامات انہیں اس لیے ملے کہ وہ مومن تھیں اوراپنی ساری زِندگی نیکیوں میں بَسر کی تھی۔جو مومن زِندگی بھر نیک اَعْمال کرتا رہے گا تو اس کے لیے جنّت کی بِشارت ہے ۔چُنانچہ
پارہ 5سُوْرَۃُ النِّساء،آیت نمبر 124 میں اِرْشادہوتا ہے:
وَ مَنْ یَّعْمَلْ مِنَ الصّٰلِحٰتِ مِنْ ذَكَرٍ اَوْ اُنْثٰى وَ هُوَ مُؤْمِنٌ فَاُولٰٓىٕكَ یَدْخُلُوْنَ الْجَنَّةَ وَ لَا یُظْلَمُوْنَ نَقِیْرًا(۱۲۴) (پارہ:۵، النساء :۱۲۴)
تَرْجَمَۂ کنز الایمان:اور جو کچھ بَھلے کام کرے گا مرد ہو یا عورت اور ہو مُسلمان تو وہ جَنَّت میں داخل کئے جائیں گے اور انہیں تِل بھر نُقْصان نہ دیا جائے گا ۔
حکیمُ الاُمّت ،حَضْرتِ علّامہ مُفْتی احمد یارخان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْحَنَّان اس آیتِ کریمہ کے تحت اِرْشاد فرماتے ہیں: جو بھی اِنْسان مرد ہو یا عورت بَقَدْرِ طاقت عمل کرےنیک اور ہو وہ مومن صَحِیْحُ الْعَقِیْدہ اُس کی جَزاء یہ ہے کہ وہ بعدِ قیامت جنَّت میں جاۓگا۔مُطابقِ اعمال اسے جنّت کا دَرَجہ ملے گا اور ان پر تِل برابر بھی ظُلم نہ ہوگا کہ وہ ہوں تو بڑے دَرَجہ کے مُسْتَحِق اور بِلا قُصُور ان کا دَرَجہ گھٹا کر انہیں اَدْنی ٰ دَرَجہ میں داخل کر دیا جاۓ یہ ہرگز نہ ہوگا۔ (تفسیرِ نعیمی،۵/۴۳۳)