Book Name:Jannat ki Baharain
میں ان کے دَر کا بِھکاری ہوں فضلِ مولیٰ سے
حسنؔ فقیر کا جنَّت میں بِسترا ہوگا
(ذوقِ نعت،ص۲۹)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
اہلِ جنت نعمتوں کے مَزے لیتے ہوۓ:
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! مَعْلُوم ہوا کہصَحِیْحُ الْعَقِیْدہ مومن کو اس کے اَعمال کی جزاء کے طور پر جنَّت میں داخل کیا جاۓ گا اوراس کے اَعْمال کے برابر اسے جنَّت میں دَرَجہ ملے گا۔ قرآنِ پاک میں کئی مَقامات پر اہلِ جنَّت کو ملنے والی نعمتوں کو بیان کیا گیا ہے۔ چُنانچہ ان نعمتوں کی مَنْظر کَشی کرتے ہوئے پارہ 27، سُوْرَۃُالْواقِعہ کی آیت نمبر15 تا آیت نمبر24 میں اِرْشاد ہوتا ہے:
عَلٰى سُرُرٍ مَّوْضُوْنَةٍۙ(۱۵)مُّتَّكِـٕیْنَ عَلَیْهَا مُتَقٰبِلِیْنَ(۱۶)یَطُوْفُ عَلَیْهِمْ وِلْدَانٌ مُّخَلَّدُوْنَۙ(۱۷)بِاَكْوَابٍ وَّ اَبَارِیْقَ ﳔ وَ كَاْسٍ مِّنْ مَّعِیْنٍۙ(۱۸)
لَّا یُصَدَّعُوْنَ عَنْهَا وَ لَا یُنْزِفُوْنَۙ(۱۹)وَ فَاكِهَةٍ مِّمَّا یَتَخَیَّرُوْنَۙ(۲۰)وَ لَحْمِ طَیْرٍ مِّمَّا یَشْتَهُوْنَؕ(۲۱)وَ حُوْرٌ عِیْنٌۙ(۲۲)كَاَمْثَالِ اللُّؤْلُؤِ الْمَكْنُوْنِۚ(۲۳)جَزَآءًۢ بِمَا كَانُوْا یَعْمَلُوْنَ(۲۴)
تَرْجَمَۂ کنز الایمان:(جنَّتی لوگ)جڑاؤ تختوں پر ہوں گے،ان پر تکیہ لگائے ہوئے آمنے سامنے، ان کے گرد لئے پھریں گے ہمیشہ رہنے والے لڑکے، کوزے اور آفتابے اور جام آنکھوں کے سامنے بہتی شراب کے اس سے نہ اُنہیں دردِ سر ہو نہ ہوش میں فرق آئے اور میوے جو پسند کریں اور پرندوں کا گوشت جو چاہیں اور بڑی آنکھ والیاں حوریں جیسے چُھپے رکھے ہوئے موتی،صلہ ان کے اعمال کا
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! دیکھا آپ نے قرآنِ پاک کی ان مُبَارَک آیات میں اہلِ جنَّت کو