Book Name:Madani Inamaat Rah e Nijaat
شاید بے جا (غَلَط)نہ ہوگا، کیونکہ ان میں سے بعض مَدَنی اِنعامات فَرَائِض پر،بعض واجِبات پر اور بعض سُنَن و مُسْتَحَبّات پر مُشْتَمِل ہیں اور یقیناً یہ تمام کام اُخْرَوی نَجات کا باعث اور جَہَنَّم سے بچا کر جنّت تک پہنچانے والے ہیں، آئیے اِن میں سے چند مَدَنی اِنعامات کے بارےمیں سُنتے ہیں مثلاً:
٭سب سے پہلا مَدَنی اِنعام ہے کہ ” کیا آج آپ نے کچھ نہ کچھ جائز کاموں سے پہلے اچھی اچھی نیّتیں کیں؟نیز کم از کم دو کو اس کی تَرْغِیْب دِلائی؟“
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!یاد رکھئے ! عمل کی قَبو لیَّت کے لئے ثوابِ آخِرتکی نِیَّت نا گزِیر(یعنی ضَروری) ہے چُنانچِہ پارہ 15سورۂ بنی اسرائیل کی اُنیسویں(19) آیتِ مُبارکہ میں اللہعَزَّ وَجَلَّ ارشاد فرماتاہے:
وَ مَنْ اَرَادَ الْاٰخِرَةَ وَ سَعٰى لَهَا سَعْیَهَا وَ هُوَ مُؤْمِنٌ فَاُولٰٓىٕكَ كَانَ سَعْیُهُمْ مَّشْكُوْرًا(۱۹) (پ۱۵،بنی اسرائیل:۱۹)
تَرْجَمَۂ کنز الایمان :اور جو آخِرت چاہے اور اُس کی سی کوشِش کرے اور ہو ایمان والا تو انہیِں کی کوشِش ٹھکانے لگی۔
اِس آیتِ مُبارَکہ کے تَحت صدرُ الافاضِل حضرتِ علّامہ مولانا مُفتی سیِّد محمد نعیمُ الدّین مُراد آبادی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:عمل کی قَبولِیَّت کے لئے تین(3) چیزیں درکار ہیں: (1) طالبِ آخِرت ہونا یعنی نِیَّت نیک (اچھی نِیَّت ہو) (2) سَعی (کوشش کرنا)یعنی عمل کو بَاہتِمام اس کے حُقُوق کے ساتھ ادا کرنا(3)ایمان جو سب سے زِیادہ ضَروری ہے۔
احادیثِ کریمہ میں بھی نِیَّت کی اَہَمِّیَّت بیان کی گئی ہے ۔آئیے اس ضمن میں 3 فرامینِ مُصْطَفٰے سُنتے ہیں:
1. سچّی نِیَّت عَرْش سے چِمَٹ جاتی ہے پس جب کوئی بندہ اپنی نِیَّت کوسچّا کر دیتا (یعنی اپنی نِیَّت کے مُطابِق