Book Name:Madani Inamaat Rah e Nijaat
غُصّے ،جَذباتی پَن اور اپنی ذات کی خاطِر اِنتقام لینے سے بچنے میں کامیاب ہوجائیں ۔اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیّ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
اسی طرح شیخِ طریقت، امیرِاہلسنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ مَدَنی اِنعام نمبر 6 میں سَلام کو عام کرنے کی عادت بنانے کے لئے ارشاد فرماتے ہیں:کیا آج آپ نے گھر،دفتر،بس ،ٹرین وغیرہ میں آتے جاتے اور گلیوں سے گُزرتے ہوئے راہ میں کھڑے یا بیٹھے ہوئے مُسلمانوں کو سَلام کیا؟
سَلام کے حُسن و خُوبی کا اندازہ اس بات سے لگائیے کہ سَلام، اِسلام کا بہترین عمل ہے نیز کسی شخص کا سلام کرنا ایسا ہے جیسے اُس نے صَدَقہ دِیا ہو ،سلام گُناہوں کی بَخْشِش و مُعافی کا ذریعہ بھی ہے اور دُخولِ جَنّت کا سبب بھی، ایک شخص نے نُور کے پیکر، تمام نبیوں کے سَرْوَر صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے پُوچھا : اِسلام کا سب سے بہترین عمل کون سا ہے ؟فرمایا : کھانا کِھلانا اور ہرمُسلمان کو سَلام کرنا خواہ تم اُسے جانتے ہو یا نہ جانتے ہو ۔([1])ایک موقع پر ارشاد فرمایا: تمہارا لوگوں کو گَرْم جوشی سے سَلام کرنا بھی صَدَقہ ہے ([2]) حضرت سَیِّدُنا ابنِ عُمَر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَاسے مَرْوِی ہے کہ جو مُسلمان بیس(20) مُسلمانوں کو سَلام کرے ،اُس کے لئے جنّت واجب ہوجاتی ہے۔([3]) نبیِ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا کہ کوئی سے بھی دو (2)مُسلمان مُلاقات کرتے ہیں، پھر دونوں مُصَافَحَہ کرتے ہیں تو اُن دونوں کے الگ ہونے سے پہلے ہی اُن کے گُناہ بَخْش دیئے جاتے ہیں۔([4]) حضرت سَیِّدُنا بَراء بن عازِب رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے مَرْوِی