Book Name:Madani Inamaat Rah e Nijaat
اِنعام پر عمل کرنا کس قدر اَجْر و ثواب حاصل کرنے کا ذریعہ ہے۔ اسی طرح ایک مَدَنی اِنعام یہ بھی ہے کہ ” کیا آج آپ نے کسی پر غصہ آجانے کی صُورت میں چُپ سادھ کر غُصّے کا عِلاج فرمایا یا بول پڑے؟ نیز در گزر سے کام لِیا یا اِنتقام کا موقع ڈھونڈتے رہے ؟“اب اس مَدَنی اِنعام پر غور کریں تومعلوم ہوگا کہ مُعاشرے میں اَمْن و اَمان قائم کرنے اور فِتْنہ و فَساد کو جَڑ سے اُکھیڑ دینے کا یہ کتنا زبردست طریقہ ہے ظاہر ہے کہ جب ہر شخص اپنے اندر سے اِنتقام کی آگ کو بُجھا دےگا اور مُعاف کردینے اور صَبْر کرنے کا جذبہ پائے گا تو فتنے فسادات اور لڑائی جھگڑوں کا جڑ سے خاتمہ ہوجائے گا اور یوں ہمارا مُعاشرہ اَمْن کا گہوارہ بن جائے گا ۔اس مَدَنی اِنعام میں عَفْو و دَر گُزر سے کام لینے کی بھی تَرْغِیْب دِلائی گئی ہے، عَفْو دَرگُزر کا مطلب یہ ہے کہ اگر کسی شخص سے کوئی خطا و قُصور سَرزَد ہوجائے یا وہ ہم پر ظُلْم و زِیادَتی کر بیٹھے یا کسی بھی طرح ہمیں اِیْذا پہنچائے تو بدلہ و اِنتقام لینے یا اُسے جلی کٹی سُنا کر اپنے دل کی بَھڑاس نکالنے کے بجائے ہم اس کو رِضائے الٰہی کے لئے مُعاف کردیں۔غُصّہ پی جانا اور لوگوں کو مُعاف کردینا بہترین خَصْلَت اور نَفِیْس عادت ہے۔پارہ 1سُوۡرَۃُ الۡبَقَرَہ کی آیت نمبر109میں ارشادِ خُداوندی ہے :
فَاعْفُوْا وَ اصْفَحُوْا (پ۱،البقرة:۱۰۹)
تَرْجَمَۂ کنز الایمان :تو تم چھوڑو اور در گُزر کرو۔
سرکارِ مَدِیْنَۂ مُنَوَّرہ،سُلطانِ مکّۂ مُکَرَّمَہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ مُعَظَّم ہے: جوغُصّہ پی جائے گاحالانکہ وہ نافِذ کرنے پر قُدرت رکھتا تھا تواللہعَزَّ وَجَلَّ قیامت کے دن اُس کے دل کو اپنی رِضا سے بھر دے گا۔([1])
اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّ شیخِ طریقت،امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ دُوسروں کو تَرْغِیْب دینے کے ساتھ ساتھ خُود بھی ذاتی مُعاملات میں عَفْو و دَرگُزر سے کام لیتے ہیں نیز تحدیثِ نعمت کے لئے ارشاد فرمایا کرتے ہیں کہ ”اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّ میں اپنے اندر اِنتقام کا جذبہ نہیں پاتا “ اے کاش!ہم بھی بے جا