Husn-e-Zan ki Barkatain

Book Name:Husn-e-Zan ki Barkatain

حُسنِ ظن اپنانے  کے طریقے:

          میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!حُسنِ ظَن کی عادت بنانے کیلئے   چند طریقے بھی سُن لیجئے۔  

{1} مُسلمان کی خوبیوں پر نظر رکھئے

مسلمانوں کی خامیوں کی ٹَٹول کے بجائے اُن کی خوبیوں پرنظر رکھئے۔ غیبت کرنے والوں ، چُغل خور وں اورپاکباز لوگوں کے عیب تلاش کرنے والوں کواللہ عَزَّ  وَجَلَّ (قیامت کے دن )کُتّوں کی شکل میں اُٹھائے گا۔(اَلتَّرغِیب وَالتَّرہِیب ج۳ص۳۲۵ حدیث ۱۰،ملتقطاً)

 

{2} بدگُمانی ہو تو توجُّہ ہٹا دیجئے

          جب بھی کسی مُسَلمان کے بارے میں دِل میں بُرا گُمان آئے تو اسے فوراًجھٹک دیجئے اور اس کے عمل پراچھا گُمان قائم کرنے کی کوشِش کیجئے۔ مَثَلاً کسی اسلامی بھائی کونعت یا بیان سنتے ہوئے روتا دیکھ کر آپ کے دِل میں اُس کے متعلِّق رِیاکاری کی بدگُمانی پیدا ہو تو فوراً اِس کے اِخلاص سے رونے کے بارے میں حُسنِ ظن قائم کرلیجئے۔جَلِیْلُ الْقَدرتابعی حضرت سَیِّدُناسعیدبن مسیّبرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں : ''اصحابِ رسول رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُم میں سے میرے بعض بھائیوں نے مجھے لکھ کر بھیجا کہ اپنے مُسلمان بھائی کے فعل کو اچھی صُورت پر محمول کرو،جب تک اس کے خلاف کوئی دلیل غالب نہ ہوجائے اور کسی مسلمان بھائی کی زبان سے نکلنے والے کلمے کو اس وَقْت تک بُرا گُمان نہ کرو، جب تک کہ تم اسے کسی اچھی صُورت پر محمول کر سکتے ہو اور جو خود اپنے آپ کو تُہمت کے لئے پیش کرے ،اسے اپنے سِوا کسی کو مَلامت نہیں کرنی چاہے ۔'' (شعب الایمان ،باب فی حسن الخلق، فصل فی ترک الغضب ،الحدیث ۸۳۴۵، ج۶، ص۳۲۳)