Book Name:Husn-e-Zan ki Barkatain
سے معلوم ہوا کہ مُسَلمان پرحُسنِ ظن کی بہت بَرکتیں ہیں،حُسنِ ظن کا مطلب ہے اچھا گُمان رکھنا،اچھا خیال جمانا مثلاً فُلاں شخص بہت نیک ہے، میرے مرشد، اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے ولی ہیں،میرا نگران بہت نیکیاں کرنے والا ہے وغیرہ۔
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!مسافرخانے کے مالک نے ڈاکوؤں کی جماعت سے حُسنِ ظن رکھا، اُن کی خوب خدمت کی اور اُن کا جوٹھا کھانا بطورِ تبرک اپنے معذور بچے کو کھلایا اوران کا جوٹھا پانی اپنے معذور بچے کے بدن پر مَلاتو اللہ تعالٰی نے حُسنِ ظن کی برکت سے اُس معذور بچّے کو شفا عطا فرمادی۔
یہ حُسنِ ظن ہی کی برکت تھی کہ ڈاکوؤں کا گروہ بھی توبہ کر کے نیکی کے راستے پر چل پڑا اورثابت قدم رہا۔
کاش!ہمیں بھی ہر نیک مسلمان سے حُسنِ ظن رکھنا نصیب ہو جائے ۔کاش!ہمیں بھی اپنے دینی اُستاد سے ،اپنے امام صاحب سے ،اپنے نگران سے حُسنِ ظن رکھنا نصیب ہو جائے۔ اٰمین
آئیں نہ مجھے وسوسے اور گندے خیالات
دے ذہن کا اور دِل کا خدا قفلِ مدینہ
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اس واقعے سے یہ بھی پتہ چلاکہ جب ایک عام سے مُسَلمان کے جُوٹھے میں بھی شِفا ہے تو ایک نیک، مُتَّقی، پرہیز گار اور اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے ولی کے جُوٹھے میں برکتوں کا کیسا سَمُندر ٹھاٹھیں مارتا ہوگا۔
مفلوج کی ہاتھوں ہاتھ شفا یابی: