Baron ka Ihtiram Kijiye

Book Name:Baron ka Ihtiram Kijiye

اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَامُحَمَّدٍعَدَدَمَافِیْ عِلْمِ اللّٰہِ  صَلَاۃً دَآئِمَۃً  ۢبِدَوَامِ مُلْکِ اللّٰہ

حضرت اَحْمَدصاوِی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْہَادِی بَعْض بُزرگوں سے نَقْل کرتے ہیں: اِس دُرُود شریف کو ایک بارپڑھنے سے چھ لاکھ دُرُودشریف پڑھنے کاثواب حاصِل ہوتا ہے۔([1])

(5)قُربِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ

اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمّدٍکَمَا تُحِبُّ وَتَرْضٰی لَہٗ

ایک دن ایک شَخْص آیا تو حُضُورِ اَنْور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَ سَلَّمَ نے اُسے اپنے اور صِدِّیْقِ اکبر رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کے درمِیان بِٹھا لِیا۔ اِس سے صَحابۂ کرام رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُم  کو تَعَجُّب ہوا کہ یہ کون ذِی مَرتبہ ہے!جب وہ چلا گیا تو سرکار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا:یہ جب مُجھ پر دُرُودِ پاک پڑھتا ہے تو یوں پڑھتا ہے۔([2])

(6)دُرُودِ شَفاعت

اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّاَنۡزِلۡہُ الۡمَقۡعَدَ الۡمُقَرَّبَ عِنۡدَکَ یَوۡمَ الۡقِیَامَۃِ

شافِعِ اُمَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کافرمانِ مُعَظَّم ہے:جو شَخْص  یوں دُرودِ پاک پڑھے،اُس کے لئے میری شفاعت واجب ہو جاتی ہے۔([3])

(1) ایک ہزار د ن کی نیکیاں

جَزَی اللّٰہُ عَنَّا مُحَمَّدًا مَّا ھُوَ اَھْلُہٗ

حضرتِ سیِّدُنا ابنِ عباس رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا  سے رِوایت ہے کہ سرکارِمدینہ  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ 


 

 



[1]افضل الصلوات علی سید السادات،الصلاۃ الثانیۃ والخمسون،ص۱۴۹

[2]القول البدیع،الباب الاول،ص۱۲۵

[3]الترغیب والترہیب،کتاب الذکر و الدعاء،۲/۳۲۹،حدیث:۳۰