Book Name:Jhoot ki Badboo
اوروجہ سے ہوتی ہیں،اس طرح کی کئی اورایسی مثالیں بھی ہیں کہ اگران چھوٹی چھوٹی باتوں میں ہم نے اپنے بچوں کی مدنی تربیت نہ کی تو یہ جھوٹ بولنا،ان کی عادت میں شامل ہوسکتا ہے۔
یادرکھئے!اگران کی تربیت کا یہی انداز رہا تو شایدبچہ سُدھرنے کے بجائے بڑاہوکراور بِگڑے گاکیونکہ اُس کوپتہ ہوگاکہ اگر"جھوٹ"واقعی کوئی بُری چیز ہوتی تو یقیناً میرے ماں باپ اس سے مجھے اسی طرح بچاتے،جس طرح مجھے دیگرنقصان پہنچانے والے کاموں سے بچاتے تھے،میری حفاظت کرتے تھےمیری تربیت کرتے تھے۔
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!قُربان جائیے! اَمِیْـرِ اَھْلِسُنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی مدنی سوچ پرکہ آپ اِصلاحِ اُمّت کے دردمیں کس کس انداز سے نیکی کی دعوت کو عام کرنے میں مصروف ہیں،ہرشعبے سے وابستہ افرادکو وقتاً فوقتاً مدنی تربیت و رہنما اُصولوں سے نوازتے رہتے ہیں،جی ہاں!اِسی موضوع یعنی"جھوٹ"کی مثال لے لیجئے، کتب و رسائل اورمدنی مذاکروں میں اس موضوع پر مدنی تربیت فرمانے کے ساتھ ساتھ آپ نے44صفحات پر مُشتمل بہت ہی معلوماتی رِسالہ اُمّتِ مُسلمہ کوعطافرمایا ہے،یہ ایسا رِسالہ ہے کہ بچوں کے ساتھ ساتھ بڑوں کے لیے بھی اِس میں بہت ہی پیارے انداز میں مدنی تربیت کی گئی ہے،جی ہاں!اِس رِسالے کا نام ہے "جھوٹا چور"۔یہ رِسالہ"بچوں کی سچی کہانیاں"میں سے چوتھا رِسالہ ہے،اِس رِسالے میں آپ پڑھ سکیں گے: ٭جھوٹے چورکو کیسی سزا ملی؟ ٭ٹیڑھی لاٹھی والا جھوٹا چورکون تھا؟جھوٹ بولنے والوں کے بچے سُؤرکیسے بن گئے؟ ٭جھوٹا دوزخ کے اندر کس شکل میں جائے گا٭جھوٹا خواب سُنانے کا کیا انجام ہے؟ ٭سچ بولنے والےچرواہے(یعنی بکریاں چرانے والے)کوکیسی برکتیں ملیں٭سچ بولنے سے جان کیسے بچی؟ ٭بچوں کے جھوٹ کی24مثالیں٭بچوں بڑوں سب کے لیےکارآمد(کام آنے والے)مدنی پھول وغیرہ۔