Book Name:Jhoot ki Badboo
(وسائلِ بخشش،ص۳۳۲)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
جھوٹ کے خلاف اعلانِ جنگ ہے!
نہ جھوٹ بولیں گے نہ بُلوائیں گے
اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!سنا آپ نے کہ جھوٹے کے منہ سے ایسی سخت بدبُو نکلتی ہے کہ رحمت کے فرشتے ایک مِیل دُور ہوجاتے ہیں، مگر ہمیں یہ بد بُو اس لیے محسوس نہیں ہوتی کہ جھوٹ کی کثرت کے سبب ہرطرف اس کی بدبُو کے بھبکے اُٹھ رہے ہوتے ہیں اورہماری ناک (Nose)اَٹ چکی ہے ۔اس کو یوں سمجھئے کہ جب گٹر کی صفائی کی جارہی ہو تو عام شخص اُس کی بدبُو کے باعث وہاں کھڑا نہیں رَہ سکتا، مگر بھنگی(Sweeper) کو کچھ بھی پتا نہیں چلتا، اس لئے کہ اس کی ناک اس گندگی کی بدبُو سے اَٹ چکی ہوتی ہے۔ لہٰذاہمیں اس بُری خَصْلت سے اورجھوٹوں کی صُحبت سےبچنا چاہیے کیونکہ جھوٹ بولنا ایسی بُری عادت ہے کہ اس کی وجہ سے ایمان کمزور ہوجاتاہےاوربار بارجھوٹ بولنا ایمان کی کمزوری پر دلالت کرتا ہے،اسی بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اللہ عَزَّ وَجَلَّ پارہ14سُوْرَۂ نَحْل کی آیت نمبر 105میں ارشاد فرماتاہے :
اِنَّمَا یَفْتَرِی الْكَذِبَ الَّذِیْنَ لَا یُؤْمِنُوْنَ بِاٰیٰتِ اللّٰهِۚ-وَ اُولٰٓىٕكَ هُمُ الْكٰذِبُوْنَ(۱۰۵)
تَرْجَمَۂ کنزالایمان: جھوٹ بہتان وہی باندھتے ہیں جو اللہ کی آیتوں پر ایمان نہیں رکھتےاور وہی جھوٹے ہیں۔
اس آیتِ مبارکہ کے تحت تفسیرِ خازِن میں ہے کہ کافروں کی طرف سے قرآنِ پاک سے مُتَعَلِّق رسولِ اکرمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ پرجواپنی طرف سے قرآن بنالینے کا بُہتان لگایا گیا تھا،اس آیت