Book Name:Aulad Ki Tarbiat Or Walidain Ki Zimmedariyan
گُنگُنا رہا ہوگا،ایسے میں آپ اُس کے سامنے آگئے ہوں گے،اُس نے سمجھا ہوگا کہ بَیل آڑے آ گیا ہے اوراُس کو ہانکنے کیلئے سر پر کوئی چیز دے ماری ہوگی!شکر کیجئے کہ آپ کا سر نہیں پھٹا ۔(تَنبِیہُ الْغافِلین،ص۶۸)
آئیے!اب ایک روایت سُنئے اور اولاد کی مدنی تربیت کا ذہن بنائیے۔
(بروزِ قیامت) ایک شخص کے بیوی بچے بارگاہِ خدا وندی عَزَّ وَجَلَّ میں حاضِر ہوکرفریاد کریں گے کہ اے ہمارے ربّعَزَّ وَجَلَّ ! اِس شخص سے ہمارا حق دِلوا کیونکہ اس نے ہمیں ہمارے دِین کے اَحکام نہیں سکھائے اور یہ ہمیں حرام کھِلاتا تھا لیکن ہم لا عِلم تھے۔لہٰذا اُس شخص کو حرام روزی کے سبب اس قَدَر پِیٹا جائے گا کہ اُس کا گوشت جھڑ جائے گا،پھر اُسے مِیزان(یعنی ترازو)کی جانب لایا جائے گا،فِرشتے اُس کی پہاڑ کی مثل نیکیاں لائیں گے تو اَہل وعِیال میں سے ایک شخص اُس کی نیکیوں میں سے لے لے گا۔ دوسرا بڑھے گا وہ بھی اُس کی نیکیوں سے اپنی کمی پوری کریگا۔(اس طرح اُس کی ساری نیکیاں اس کے گھر والے لے لیں گے) اب وہ اپنے گھر والوں کی طرف متوجہ ہو کر کہے گا:میری گردن پرصرف اِن گناہوں کا بوجھ رہ گیا ہے جو میں نے تم لوگوں کی خاطِر کیے۔فرشتے اِعلان کریں گے:یہ وہ شخص ہے جس کی ساری نیکیاں اُس کے بال بچے لے گئے اور یہ اُن کی وجہ سے جہنم میں داخِل ہوا۔(قُرَّۃُ العیون،الباب الثامن فی عقوبۃقاتل النفس وقاطع الرحم ،ص۴۰۱ملخصاً)
تُوْبُوْااِلَی اللہ اَسْتَغْفِرُاللہ
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
دل کے پھپھولے جل اُٹھے سینے کے داغ سے اس گھر کو آگ لگ گئی گھر کے چراغ سے
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!سُناآپ نے کہ جووالدین اپنی اولادکی مدنی تربیت نہیں کرتےتو انہیں کیسی شرمندگی و رُسوائی کاسامناہوتاہے۔لہٰذا اچھے والدین ہونے کا ثبوت دیتے ہوئے اپنی