Book Name:Safar-e-Meraj Or Ilm-e-Ghaib-e-Mustafa صلی اللہ تعالی علیہ وسلم
(حدائقِ بخشش،ص۱۰۹)
مختصر وضاحت:یَارسُولَاللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ عرش کے اُوپر بھی آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا آنا جانا ہے اور زمین بھی آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی نگاہِ ناز میں ہے ،زمین و آسمان کی کوئی بھی چیز آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے پوشیدہ نہیں۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ہمارے پیارے پیارے آقا ،مدینے والے مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے جب بَیْتُ الْمَقْدَس کے بارے میں مُشْرِکیْنِ مکّہ کی طرف سے پوچھے گئے،تمام سُوالات کے جوابات عطا فرما دیئے تو چونکہ وہ تو حُضُورِ اَکْرَم ،نُورِ مُجَسَّم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے اِس عَظِیْم مُعْجِزے پر ایمان لانے کے بجائے، اسےعَقْل کی کسوٹی پر پَرَکھ رہے تھے بلکہ اپنے بُغْض و عِناد کی وجہ سے اس عَظِیْمُ الشّان مُعْجِزے (Miracle)کو جُھوٹا ثابت کرنے پر کَمَر بَسْتہ تھے،لہٰذا بَیْتُ الْمَقْدَس کی نِشانیاں پُوچھنے اور اِس پر مُنہ کی کھانے کے باوُجُود بھی اپنی ہَٹ دھرمی سے باز نہ آئے اور اِمْتِحان کى غَرْض سے اس قافلے کے بارے مىں سُوال کرنے لگے جو مَکَّهٔ مُکَرَّمه سے تِجارت کى غَرْض سے شام کى جانِب گىا تھا۔چُنانچہ
کفّارِ قریش نے کہا:آپ ہمیں ہمارے قافلوں کے بارے میں بتائیے کہ کیا راستے میں وہ قافلے آپ کو ملے تھے؟غیب بتانے والے آقا،شبِ اسری کے دولہا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا: مقامِ روحاء میں میرا گُزر فُلاں قبیلے کے قافلے پر ہوا تھا، ان لوگوں کا اُونٹ (Camel)گم ہوگیا تھا اور وہ اسے تلاش کر رہے تھے،میں ان کے پڑے ہوئے سامان کی طرف آیا تو وہاں کوئی بھی موجود نہ تھا، پانی کا ایک پیالہ وہاں رکھا ہوا تھا ،میں نے اسے پی لیا اور پھر اسے ڈھکن سے ڈھک دیا۔(پھر غیب بتانے والے آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا)اب وہ قافلہ بدھ کے دن سورج غروب ہوتے ہوئے یہاں پہنچ جائے گا۔پھر تم لوگ اس سے دریافت کر لینا کہ جب وہ اپنا گم شدہ اُونٹ تلاش کر کے واپس آئے تھے تو انہوں نے اپنے بھرے ہوئے پیالے کو پانی سے خالی پایا تھا یا نہیں؟ اور یہ بھی پوچھ لینا کہ جب تم