Book Name:Ameer-e-Ahl-e-Sunnat Ka Ishq-e-Ala Hazrat
گیا۔میں نے چہرے پرداڑھی مبارک اور سر پر سبز سبز عمامہ شریف کاتاج سجالیا۔
اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّ رَمَضانُ المبارَک میں اجتِماعی اعتِکاف کی بَرَکتیں حاصل کرنے کی سعادت بھی مُیَسَّرآئی،اب میرے والدِمحترم نے بھی داڑھی شریف سجالی ہے اور تمام گھروالے سلسلۂ عالیہ قادِریہ رضویہ میں داخِل ہو چکے ہیں۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّ تادمِ تحریرمیں مدَنی اِنعامات کے خادِم کی حیثیت سے مَدَنی کام کرنے کی سعادت حاصل کررہاہوں۔
اسی ماحول نے ادنیٰ کو اعلیٰ کردیا دیکھو اندھیرا ہی اندھیرا تھا اُجالا کردیا دیکھو
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!شيخِ طريقت ،امیراہلسنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے عشقِ اعلیٰ حضرت کا ایک دلچسپ پہلو یہ بھی ہے کہ آپ كو 25 كا عدد بہت محبوب ہے یہی وجہ ہے کہ آپ اپنے مدنی مذاکروں اور کتابوں میں مختلف انداز سے عرسِ اعلیٰ حضرت کی تاریخ 25صَفَرُ المُظفَّر کا تذکرہ فرماتے رہتے ہیں۔ آپ کو نامِ ”رضا“سے بھی ایسی مَحَبَّت ہے کہ اس کی برکتیں سمیٹنے کیلئے ناموں کے ساتھ لفظِ ” رضا“ مِلا دیتے ہیں ۔
امیراہلسنت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے اس لائقِ تقلید عمل سے ہمیں یہ مدنی پھول بھی ملا کہ نسبت کی بڑی برکتیں ہیں لہٰذا ہرجائز کام حتّٰی کہ نام رکھنے اور تاریخ مقرر کرنے میں بھی نسبتوں کی برکتیں لُوٹنا سعادت مندی کی بات ہے۔یادرکھئے!اللہ عَزَّ وَجَلَّ كے نیک بندوں سے جس چیز کو نسبت ہوجائے تو وہ عام نہیں رہتی بلکہ اس كی شان وعظمت کو چار چاند لگ جاتے ہیں جیسے صَفا و مَروہ دونو ں پہاڑو ں کو جب ایک وَلِیَّہ اور اللہ عَزَّ وَجَلَّ كے نبی حضرت سَیِّدُنا اسمعیل عَلٰی نَبِیِّنَا وَ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی والدہ حضرت سَیِّدَتُنا ہاجِرہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا کے مبارك قدموں سے نسبت حاصل ہوئی تو یہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی نشانی بن گئے۔اسی