Book Name:Ameer-e-Ahl-e-Sunnat Ka Ishq-e-Ala Hazrat
امیر اہلسنت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ پہلی بار پیر و مُرشد کے شہربریلی شریف پہنچے تو جب تک قیام رہا،آپ اَدباً ننگےپاؤں رہے اور جب اعلیٰ حضرترَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کےمزارِ مبارک پر حاضری کا وقت آیاتو نہایت ادب سےمزارِمُبارک پرحاضر ہوئے(حاضری کا نرالا انداز دیکھ کروہاں موجود لوگوں کی آنکھیں اشکبار ہوگئی )، دورانِ حاضری ایک بُزرگرَحْمَۃُ اللّٰہ تَعَالٰی عَلَیْہکے مُتَعَلِّق کسی نے بتایا کہ انہوں نے اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ تَعَالٰی عَلَیْہِ کودیکھا ہےتوآپ اورآپ کے دونوں شہزادوں (ابواُسَیدحاجی عبید رضا عطاری مدنی اور ابو ہلال حاجی محمد بلال رضا عطاری مدنی )نے بڑی عقیدت ومحبت کے ساتھ اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی زیارت کرنے والے بزرگ کی آنکھوں کو بوسہ دیا ۔
پھر بریلی شریف جاؤں میں برکتیں مُرشِدی کی پاؤں میں
کر لوں روضے کا خوب نظّارہ واہ کیا بات اعلیٰ حضرت کی
(وسائل بخشش مرمم،ص۵۷۶)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!سُنا آپ نے امیرِ اہلسنت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے اپنے پیرومُرشد کے مزار شریف پرکس قدر ادب و اِحترام کے ساتھ حاضری کا شرف حاصل کیا۔یادرکھئے!اولیاءُاللہ کے مزارات پر حاضری بڑی سعادت اورباعثِ برکت ہےاوران كیلئے ایصالِ ثواب كرنامستحب عمل ہے۔ اولیائے کرام کے مزارات پر ہروقت رحمتِ الٰہی کا نزول ہوتاہے ،حاضری کی برکت سے دعائیں قبول ہوتی ہیں، مشکلات و مصائب سے نجات ملتی ہے اور خاص اس نظریے سے اولیائے کرام رَحِمَہُمُ اللہُ تَعَالٰیکے مزارات پر جانا ہمارے اسلاف کا طریقہ بھی رہا ہے،جیساکہ