Namaz Ki Ahmiyat

Book Name:Namaz Ki Ahmiyat

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ!                                         صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!بیان کو اِختِتام کی طرف لاتے ہوئے سنّت کی فضیلت اور چند سُنّتیں اور آداب بَیان کرنے کی سَعادَت حاصِل کرتا ہوں ۔ شَہَنْشاہِ نُبُوَّت ، مُصْطَفٰے جانِ رحمت، صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ جنّت نشان ہے: جس نے میری سنّت سے مَحَبَّت کی اُس نے مجھ سے مَحَبَّت کی اور جس نے مجھ سے مَحَبَّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا ۔([1])

ان سب مبلّغوں کے خوابوں میں اب کرم ہو    آقا جو سنّتوں کی خدمت بجا رہے ہیں

(وسائلِ بخشش مرمم،ص۲۹۹)

سُرمہ لگانے   کی سنتیں اور آداب

آئیے! شیخ طریقت،امیرِ اَہلسُنّت،بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علّامہ مَوْلانا ابُو بلال محّمد الیاس عطّار قادِرِی رَضَوِی ضِیائی کے رسالے 101 مدنی پھول صفحہ نمبر27 سے سُرمہ لگانے کی سنتیں اورآداب سیکھتےہیں:فرمانِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہے: تمام سُرموں میں بہتر سرمہ”اِثمد“(اِث۔مِد) ہے کہ یہ نگاہ کو روشن کرتا اور پلکیں اُگا تا ہے ۔( ابن ماجہ،۴/ ۱۱۵ ،حدیث :۳۴۹۷ )

٭ پتھّر کا سُرمہ استعمال کرنے میں حرج نہیں اور سیاہ سرمہ یا کاجل بقصدِ زینت(یعنی زینت کی نیّت سے)مرد کو لگانا مکروہ ہے اور زینت مقصود نہ ہو تو کراہت نہیں۔( فتاویٰ ہندیہ،۵ /۳۵۹)٭ سُرمہ سوتے وقت استِعمال کرنا سنت ہے۔(مرآۃالمناجیح ،۶/۱۸۰)٭سرمہ استعمال کرنے کے تین منقول طریقوں کاخلاصہ پیش خدمت ہے: (1)کبھی دونوں آنکھوں میں تین تین سَلائیاں،(2)کبھی دائیں (سیدھی ) آنکھ میں تین اور بائیں(اُلٹی) میں دو ،(3)تو کبھی دونوں آنکھوں میں دو دو اور پھر آخِر میں ایک سَلائی کو سُرمے والی کر کے اُسی کو باری باری دونوں آنکھوں میں لگایئے ۔(شعب الایمان،۵ /۲۱۸ - ۲۱۹)٭اس


 

 



[1]  مشکاۃ الصابیح،کتاب الایمان،باب الاعتصام بالکتاب والسنۃ،۱/۹۷،حدیث:۱۷۵